0
Monday 14 Dec 2009 12:03

سرائیکی صوبے کے قیام کا کبھی مخالف نہیں رہا،بلدیاتی الیکشن جماعتی بنیاد پر کرانے کے حق میں ہوں،وزیراعظم گیلانی

سرائیکی صوبے کے قیام کا کبھی مخالف نہیں رہا،بلدیاتی الیکشن جماعتی بنیاد پر کرانے کے حق میں ہوں،وزیراعظم گیلانی
 ملتان:وزیراعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی نے واضح کیا ہے کہ جہاں بھی حکومت کی رٹ چیلنج ہو گی آپریشن کیا جائیگا، دہشت گردی پاکستان کی سلامتی کیلئے بڑا خطرہ ہے،حکومت این آر او پر سپریم کورٹ کا فیصلہ من و عن تسلیم کریگی،امریکا نے افغانستان سے متعلق نئی پالیسی پر ہمیں اعتماد میں لیا ہے،دہشت گردوں کیخلاف فوجی آپریشن کو قوم اور سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے،تحریک طالبان سے مذاکرات خارج از امکان ہیں،بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرانے کے حق میں ہوں،پاک بھارت مذاکرات کا سلسلہ بند ہوا تو اس کا سارا فائدہ دہشت گردوں کو ہو گا، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں کامیابی کیلئے پاکستان اور امریکا کی حکمت عملی یکساں ہونی چاہئے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ملتان ایئرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ دہشتگردی میں بھارتی شواہد ہیں لیکن کسی مستند فورم پر سامنے لائینگے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پوری دنیا میں جنگ لڑ رہا ہے۔ گلگت اور بلتستان کشمیر کا حصہ رہے ہیں تاہم ان کو خود ارادیت دے کر وہاں انتخابات کروا کر ایک نمائندہ حکومت بنا دی گئی ہے جو جمہوری حکومت کی کامیابی ہے۔وزیر اعظم گیلانی نے سرائیکی صوبہ کے قیام کے حوالے سے کہا کہ وہ کبھی اس کے مخالف نہیں رہے تاہم ایگزیکٹو آرڈر سے صوبوں کا قیام عمل میں نہیں لایا جا سکتا۔ امریکی صدر اوباما کے اس بیان پر کہ پاکستان القاعدہ کے خلاف جاری جنگ تک دہشت گردی کیخلاف کارروائیاں جاری رکھے۔ وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ پاکستان اور امریکا اسٹریٹجک پارٹنر ہیں دونوں ممالک کے درمیان مکمل ہم آہنگی ہے۔ پاکستان کا آن بورڑ ہونا ضروری ہے پاک امریکا پارٹنر شپ سے تعلقات مزید بہتر ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف کامیاب حکمت عملی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ اورکرزئی ایجنسی ہو یا کوئی اور علاقہ جہاں بھی حکومت رٹ کو چیلنج کیا جائے گا وہاں حکومت ایکشن لے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف دہشت گردی ریسرچ سینٹر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس میں سول اور ملٹری ایجنسیز کو آپس میں مل کر کام کرنا ہو گا۔وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے پارلیمنٹ کی افادیت اور برتری کو یقینی قرار دیا اور کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہو گی تو تمام ادارے نا صرف مضبوط ہونگے بلکہ اتفاق رائے سے وفاق مضبوط ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں ایسا احتسابی نظام لانا چاہتی ہے جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔ ایک سوال کے جواب میں کہ امریکا افغان طالبان سے مذاکرات کر رہا ہے کیا پاکستان بھی امن پسند طالبان سے مذاکرات کرے گا۔ وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ ہماری تھری ڈی پالیسی تھی کہ ان علاقوں میں ڈیویلپمنٹ،ڈائیلاگ اور ڈیٹرینس کا راستہ استعمال کرینگے لیکن موجودہ صورتحال میں جب مالا کنڈ سوات اور وزیرستان میں ہمیں کامیابیاں حاصل ہو رہی ہیں تو مذاکرات کی ضرورت نہیں ہے۔وزیراعظم نے این آر او کا دفاع نہ کرنیکا اعلان دہرایا اور کہا ہے اور اس حوالے سے عدالت عظمیٰ جو فیصلہ کریگی۔ اسے من و عن تسلیم کرینگے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہونا چاہئیں میں اس کے حق میں ہوں، مسلم لیگ (ن) کے پارٹی اجلاس کے بعد میاں محمد نواز شریف نے بھی بلدیاتی انتخابات پارٹی سسٹم کے تحت کروانے کا کہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 16870
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش