0
Saturday 28 Jul 2012 14:48

رحمن ملک کا حلف قوم کو 14 کروڑ روپے میں پڑا ہے، سید وسیم اختر

رحمن ملک کا حلف قوم کو 14 کروڑ روپے میں پڑا ہے، سید وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب ڈاکٹر سید وسیم اختر نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف رحمان ملک کی حلف برادری کے لئے سینیٹ کا بغیر ایجنڈے کے اجلاس بلانا قابل مذمت ہے، اس حلف کی وجہ سے قومی خزانے کو 14 کروڑ روپے کا ٹیکہ لگایا گیا ہے، ملک کی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے، آصف علی زرداری اور راجہ پرویز اشرف ملک و قوم پر رحم کریں، عوام میں شدید مایوسی پائی جاتی، پارلیمنٹ میں بیٹھے اندھے، گونگے اور بہرے لوگوں کی وجہ سے آج قوم کو بدترین لوڈشیڈنگ، غربت، مہنگائی، بے روزگاری اور دہشت گردی کا سامنا ہے۔

لاہور میں روزہ کی افادیت کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان مسائل در مسائل کا شکار ہے، ظالم حکمرانوں نے خزانے کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کا کوئی موقع ضائع نہیں کیا، عوام کے پیسوں پر عیش و عشرت کی زندگی گزارنے والے حکمرانوں نے ہمیشہ قوم سے قربانی مانگی ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ ان دوہرے معیار اور منافق حکمرانوں سے نجات حاصل کی جائے، اگر یہی حکمران ٹولہ آئندہ انتخابات میں کامیاب ہو کر اقتدار پر قابض ہو گیا تو ملک کی بقا کے لئے سنگین خطرے کا باعث ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل پاکستان کو عدم استحکام اور انتشار کا شکار کر کے اس کے جوہری اثاثوں پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں، ڈرون حملے پاکستان کی آزادی، وقار اور خودمختاری کے خلاف سازش ہیں اور پاکستان کے غلام ابن غلام حکمران اس سازش میں دشمن کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں، نیٹو سپلائی کی بحالی شہدائے کے خوان سے غداری کے مترادف ہے، ملک و قوم کو ایسی قیادت کی ضرورت ہے جو امریکہ بھارت کے سامنے سرتسلیم خم کرنے کی بجائے آنکھوں میں میں آنکھیں ڈال کر بات کرے، حکمران امریکہ کے سامنے گھٹنے ٹیک چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے خلاف بغاوت کرنے والے حکمرانوں کے خلاف 18 کروڑ عوام بغاوت کا اعلان کرتے ہیں، ملک سے استعماری نظام، یہودی تہذیب، فحاشی و عریانی کے کلچر کو ختم کرنا ہو گا، ہم یہود و نصاریٰ کے غلاموں سے آزادی حاصل کر کے ہی اسلامی نظام لا سکتے ہیں، ساڑھے چار برس میں حکومت نے قومی اداروں کو تباہی سے دوچار کیا، قوم ملکی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کے لئے ہمارا ساتھ دے۔

ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزید کہا کہ سماجی طور پر ہر شخص عدم تحفظ کا شکار ہے، نام نہاد روشن خیال اور معاشی مسابقت کے رویوں کو فروغ دے کر سماجی نظام کا بیڑہ غرق کیا جا رہا ہے اور اس کام میں غیر ملکی فنڈز پر چلنے والی این جی اوز پیش پیش ہیں، ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں اسلامی ویلفیئر اداروں کا ایسا جال بچھایا جائے جو بے حیائی کے خلاف اپنا موثر کردار ادا کر سکیں۔
خبر کا کوڈ : 182887
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش