0
Thursday 23 May 2013 11:57

لندن، دہشتگردی کا خوفناک واقعہ، حاضر سروس فوجی قتل

لندن، دہشتگردی کا خوفناک واقعہ، حاضر سروس فوجی قتل
اسلام ٹائمز۔ برطانوی پولیس نےان دو حملہ آوروں کو فائرنگ کرکے زخمی کردیا ہے جنہوں نے ایک حاضر فوجی کو لندن بیرکس کے باہر قتل کردیا ہے۔ برطانوی وزیرِ اعظم نے اس سانحے کو ‘ حقیقتاً خوفناک’ قرار دیا ہے۔
حکومت کی جانب سے ایمرجنسی میں کام کرنے والی کمیٹی نے تفتیش شروع کردی ہے۔ چشم دید گواہان کے مطابق اس واقعے میں بغدے جیسے ایک بڑے خنجر سے فوجی کا سرکاٹنے کی کوشش کی گئی تھی۔ 

اس سے قبل رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ اس حملے کا تعلق اسلام سے وابستہ مذہبی شدت پسندی سے ہوسکتا ہے۔ لیکن اب تک باضابطہ طور پر اس کی تصدیق نہیں کی جاسکی ہے۔ 

یہ واقعہ دوپہر میں پیش آیا اور قتل کی جگہ جنوب مشرقی لندن کے علاقے وولچ میں رائل آرٹلری بیرکس سے صرف دو سومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ پولیس کو دوپہر 2 بج کر 20 منٹ پر اطلاع دی گئی کہ دو ملزمان نے ایک شخص پر حملہ کیا ہے۔ ابتدائی طور پر پولیس کمانڈر سائمن لیکفورڈ نے بتایا تھا کہ واقعے میں کئی ہتھیار استعمال کئے گئے جن میں آتشیں اسلحہ بھی شامل تھا۔ 

انہوں نے کہا کہ واقعے کے بعد پولیس نے دو مسلح حملہ آوروں کو نشانہ بناکر زخمی کردیا اور انہیں لندن کے مختلف ہسپتالوں میں علاج کیلئے لے جایا گیا۔ اس وقت ان کا علاج ہورہا ہے۔ پولیس اور دیگر اداروں نے علاقوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور شہریوں کو پرسکون رہنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔ 

وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون نے سیکریٹری داخلہ تھریسامے اور وزیرِ داخلہ سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر کوبرا میٹنگ کی سربراہی کریں۔ کوبرا حکومت کی جانب سے وضع کردہ شہری تحفظ کی ایمرجنسی تنظیم ہے۔
وولیچ کے رکن پارلیمنٹ نک رینسفورڈ نے کہا کہ مرنے والا شخص حاضر فوجی تھا۔ برطانیہ میں اپوزیشن پارٹی کے رہنما ایڈ ملی بینڈ نے ٹویٹر پر کہا کہ وولچ میں جو کچھ ہوا وہ خوفناک ہے۔ جو کچھ ہوا ہے اس سے پورا ملک خوفزدہ ہے۔
واضح رہے کہ کیمرون اس وقت فرانس میں ہے اور وہ فوری طور پر لندن پہنچ کر معاملات کا جائزہ لینے کے علاوہ کل دوبارہ ہونے والی کوبرا میٹنگ کی صدارت کریں گے۔ 

وائٹ ہال کے ذرائع نے بتایا ہے کہ گمان ہے کہ یہ دہشتگردی کا واقعہ ہے، تاہم ابھی پولیس کی جانب سے کوئی بیان یا رائے سامنے نہیں آئی ہے۔ وائٹ ہال کے اعلیٰ ذرائع کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے حملہ آوروں کو اللہ اکبر کہتے ہوئے سنا ہے۔

وزیر داخلہ ٹیریسامے نے کہا کہ مجھے تصدیق ہوگئی ہے کہ اس شخص کو بے رحمی سے ہلاک کیا گیا، دونوں حملہ آور پولیس کی فائرنگ سے زخمی ہوگئے جو اس وقت ہسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

اس واقعے کے ایک عینی شاہد جیمز کے مطابق دونوں افراد پاگل تھے، وہ جانور تھے، انہوں نے اس شخص کی لاش کو فرش سے گھسیٹ کر سڑک پر رکھ دیا اور اسے وہیں چھوڑ دیا۔ 

عینی شاہد جیمز نے ایل بی سی ریڈیو سے بات کرتے ہوئے مزید بتایا’ ہولناک قتل کے بعد تقریباً 20 سال کی عمر کے دونوں افراد اسکے گرد کھڑے ہوگئے، چاقو اور ایک بندوق لہراتے ہوئے لوگوں سے کہا کہ انکی تصویریں لیں کیونکہ وہ خود کو ٹیلی وی پر دیکھنا یا کچھ اور چاہتے تھے۔ وہ کسی اور چیز سے بلکل غافل تھے اور انہیں صرف یہ پریشانی تھی کہ انکی تصویریں لی جائیں، وہ ایک سڑک پر کبھی ایک جانب اور کبھی دوسری جانب دوڑ رہے تھے۔
خبر کا کوڈ : 266698
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش