0
Saturday 22 Jun 2013 01:20

دہشتگردی کی لعنت پر قابو پانے کیلئے ٹھوس پالیسی کب واضح ہوگی؟ علامہ رمضان توقیر

دہشتگردی کی لعنت پر قابو پانے کیلئے ٹھوس پالیسی کب واضح ہوگی؟ علامہ رمضان توقیر
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل خیبر پختونخوا کے صدر علامہ رمضان توقیر نے جامعہ شہید عارف الحسینی پشاور میں خودکش حملہ آوروں کی فائرنگ اور خودکش دھماکے کے نتیجے میں 14 سے زائد نمازیوں کی شہادت اور متعدد کے زخمی ہونے پر علامہ سید ساجد نقوی کی جانب سے ملک بھر میں تین روزہ سوگ کے اعلان کی تائید کرتے ہوئے سانحہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تسلسل کے ساتھ معصوم اور بے گناہ عوام کے خون سے ہولی کھیلی جا رہی ہے۔ مگر ریاست کے ذمہ داران اور امن و امان کے ضامن ادارے ٹس سے مس نہیں ہو رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نہ تو عبادت گاہیں اور نہ ہی نمازہ جنازہ کے اجتماعات محفوظ ہیں۔ عوام پوچھتے ہیں کہ ملک کی سلامتی اور امن سے کھیلنے والے خونی عناصر کون ہیں؟ انہیں پالنے پوسنے والے کون ہیں؟ وہ آج تک منظر عام پر کیوں نہیں لائے گئے؟ دہشت گردی کی لعنت پر قابو پانے کیلئے ٹھوس پالیسی کب واضح ہوگی؟ 

انہوں نے کہا کہ کراچی سے لیکر خیبر تک پورا ملک دہشت گردوں کے نشانہ پر ہے۔ روزانہ معصوم جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے۔ کیا اب بھی وقت نہیں آیا کہ حکمران مذمتی بیان سے آگے بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کسی کی بھی جان محفوظ نہیں۔ دہشتگردی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکا ہے۔ جب تک ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہوتی اس وقت تک ملک مستحکم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت جلد از جلد دہشت گردی کے خلاف اپنی پالیسی واضح کرے، تاکہ معصوم جانوں کو ضیاع ہونے سے روکا جائے۔ صوبائی صدر ایس یو سی نے سانحہ پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شہید ہونے والے افراد کی بلندی درجات اور لواحقین کیلئے صبر جمیل کی دعا کی، جبکہ زخمی ہونے والے افراد کی جلد صحت یابی کی خصوصی دعا کی۔
خبر کا کوڈ : 275639
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش