0
Sunday 4 Aug 2013 21:44

بھارتی فوج کے قبضے میں 3 ہزار کنال اراضی کی لیز کی میعاد بڑھانا ناقابل قبول ہے، علی گیلانی

بھارتی فوج کے قبضے میں 3 ہزار کنال اراضی کی لیز کی میعاد بڑھانا ناقابل قبول ہے، علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بھارتی فوج کے قبضے میں توسہ میدان بڈگام کی 3 ہزار کنال اراضی کی لیز (Lease) کی میعاد بڑھانے کے حکومتی منصوبے کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فوج کی موجودگی اور اس کی آٹلری (Artillery) مشقوں کی وجہ سے اس پورے علاقے کی آبادی زبردست مسائل اور مشکلات میں زندگی گزار رہی ہے اور انسانی زندگیوں کے زیّاں کے ساتھ ساتھ یہاں کے لوگوں کی اقتصادیات اور سماجی زندگی بھی بُری طرح سے متاثر ہورہی ہے، انہوں نے کہا کہ توسہ میدان اراضی کو فوج نے 1964ء میں 50 سال کے لئے لیز پر حاصل کیا تھا اور یہ مدّت اگلے سال مارچ میں اگرچہ ختم ہورہی ہے، البتہ انتظامیہ عوام کی تمام تر مشکلات کو نظرانداز کرکے اس کی میعاد بڑھانے پر اصرار کررہی ہے اور حکومت کی اس عوام کُش پالیسی سے یہاں کے عوام میں زبردست تشویش کی لہر پیدا ہوگئی ہے، اپنے ایک بیان میں حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین نے کہا کہ توسہ میدان کے علاقے میں فوج وقفے وقفے سے توپ خانوں کی مشق کرتی رہتی ہے اور اس عمل کے دوران میں فائیر کئے جانے والے بعض گولے کبھی کبھی پھٹنے سے رہ جاتے ہیں، جو آگے چل کر انسانی زندگیوں کے ساتھ ساتھ بکروال قبیلوں کے ان مال موشیوں کے لئے بھی جان لیوا ثابت ہوجاتے ہیں، جو گرمیوں کے موسم میں یہاں ڈیرہ جمالیتے ہیں۔

سید علی گیلانی نے کہا کہ توسہ میدان کا ملحقہ علاقہ ویسے بھی اقتصادی طور ریاست کا بہت کمزور علاقہ ہے اور یہاں کے لوگوں کی ایک بڑی آبادی غربت اور مفلسی کی زندگی گزاررہی ہے، فوج کی یہاں موجودگی سے ان کا نقل و حمل بہت محدود پیمانے کا رہ گیا ہے، جس وجہ سے ان کی مشکلات میں بھی دوگنا اضافہ ہوگیا ہے، انہوں نے کہا کہ توسہ میدان کا 3 ہزار کنال رقبہ خالی ہوجاتا، تو یہ نہ صرف علاقے کے لوگوں کے لئے معاشی ذرائع پیدا ہونے میں مددگار ثابت ہوجاتا، بلکہ اس علاقے کی خوبصورتی کی وجہ سے یہاں سیاحت کو بھی فروغ دینا ممکن ہوجاتا اور وہ بھی لوگوں کی مالی حالت بہتر بنانے کا ایک ذریعہ بن جاتا۔
خبر کا کوڈ : 289724
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش