0
Thursday 26 Dec 2013 01:05

مصر، اخوان المسلمون دہشتگرد تنظیم قرار، سرگرمیوں پر پابندی

مصر، اخوان المسلمون دہشتگرد تنظیم قرار، سرگرمیوں پر پابندی
اسلام ٹائمز۔ مصری حکومت نے اخوان المسلمون کو ''دہشتگرد'' تنظیم قرار دے کر اس کی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کر دیں ہیں۔ مصری حکام کو اخوان المسلمون کو دہشتگرد قرار دینے کے بعد اس تنظیم سے تعلق رکھنے والے افراد کے خلاف مزید کارروائیاں کرنے کا اختیار حاصل ہو جائے گا۔ 85 سال پہلے وجود میں آنے والے تنظیم اخوان المسلمون کو 1954ء میں کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔ البتہ اخوان المسلمون نے رواں سال مارچ میں ایک این جی او کے طور پر رجسٹر کروایا گیا تھا۔ قاہرہ میں مصر کے نائب وزیراعظم ہوسام عیسٰی نے بدھ کے روز کابینہ کی طرف سے اخوان المسلمون کے بارے میں فیصلے کا اعلان کیا ہے۔ ہوسام عیسٰی نے بتایا کہ اخوان المسلمون کو دہشتگرد تنظیم قرار دے دیا گیا ہے۔ مصر کے عبوری وزیراعظم بیلاوی نے الزام عائد کیا ہے کہ اخوان المسلمون تنظیم دہشت گردوں کو مالی وسائل فراہم کرنے کے علاوہ انہیں تربیت بھی دیتی ہے جو جزیرہ نما سیناء میں ملکی سکیورٹی فورسز پر باقاعدگی سے حملے کرتے ہیں۔
 
مصر کی موجودہ حکومت اس سے پہلے بھی کئی بار اخوان المسلمون پر دہشتگردی کا الزام عائد کرچکی ہے۔ حکومت نے تنظیم کی سرگرمیوں، احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں پر بھی پابندیاں لگا دی ہیں۔ معزول صدر محمد مرسی کا تعلق بھی اخوان المسلمون سے ہے۔ واضع رہے کہ اخوان المسلمون نے مصر میں آنے والی سیاسی تبدیلی کے بعد ہونے والے پہلے آزادانہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی اور اس کے امیدوار محمد مرسی نے صدارت کا عہدہ سنبھالا تھا۔ اقتدار سے علیحدگی سے بعد حکومتی کریک ڈاؤن میں اخوان المسلمون کے سینکڑوں کارکنوں کو ہلاک اور سینکڑوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ مصر کے نائب وزیر اعظم ہوسام عیسٰی کے مطابق اخوان المسلمون کو دہشتگرد قرار دیئے جانے کے بعد اس گروپ سے تعلق رکھنے اور اس کی مالی معاونت کرنے والوں کو بھی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
 
دیگر ذرائع کے مطابق مصر کی عبوری حکومت نے سابق صدر ڈاکٹر محمد مرسی کی جماعت اخوان المسلمون کو دہشتگرد جماعت قرار دیدیا ہے۔ اعلٰی تعلیم کے مصری وزیر حسام عیسٰی نے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس گروپ کو دہشتگرد قرار دیدیا جائے۔ انھوں نے دریائے نیل کے ڈیلٹائی شہر منصورہ میں گذشتہ روز ہونے والے بم دھماکے، گرجوں پر حملوں اور تشدد کے دیگر واقعات میں اس جماعت کے ملوث ہونے کے تناظر میں کابینہ نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ منصورہ میں منگل کو ہونے والے دھماکے کی تحقیقات جاری ہے۔ دوسری جانب الاخوان نے ایک بار پھر کہا ہے کہ وہ تشدد اور دھماکوں میں نہ تو ملوث اور نہ اسکا کوئی تعلق ہے جبکہ اس نے منصورہ دھماکے کی خصوصی طور پر مذمت کی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ فوجی بغاوت کے خلاف اپنی جو بھی جدوجہد کریگا وہ پرامن ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 334361
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش