0
Thursday 20 Mar 2014 20:24

قائم علی شاہ سے امداد مانگنا گناہ کبیرہ بن گیا، معزور شخص پر محافظوں کا شدید تشدد

قائم علی شاہ سے امداد مانگنا گناہ کبیرہ بن گیا، معزور شخص پر محافظوں کا شدید تشدد
اسلام ٹائمز۔ سندھ کے ضلع تھر کے قحط زدہ علاقوں کے ہزاروں عوام اب تک امداد کے منتظر ہیں تو دوسری جانب حکمران بے حسی کی نیند سے جاگنے پر تیار نہیں، ایک افسوسناک واقعہ میں مٹھی میں جہاں ایک معذور شخص کے مدد مانگنے پر وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے ڈنڈوں اور لاتوں سے شدید ترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ اطلاعات کے مطابق قائم علی شاہ تھر کے قحط زدہ علاقوں کا دورہ کرنے مٹھی پہنچے جہاں انہوں نے سول اسپتال مٹھی کا دورہ کیا اور اسپتال کا دورہ کرکے وہ جیسے ہی باہر نکلے تو وہاں موجود ایک غریب معذور شخص امداد کے لئے ان کے پاؤں میں جا گرا، معذور شخص کا امداد مانگنا جیسے گناہ عظیم ہوگیا اور وزیراعلیٰ کے سیکیورٹی اہلکاروں نے ڈنڈوں اور لاتوں کی بارش کرتے ہوئے غریب شخص کو شدید ترین تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، اس دوران قائم علی شاہ نے صرف اتنا کرا کہ اپنے محافظوں کو تشدد سے روک دیا اور غریب کو اس کی اوقات یاد دلاتے ہوئے ایک ہزار روپے اس کے ہاتھ میں تھماتے ہوئے وہاں سے چلتے بنے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو اپنے دورے کے دوران چیلار، کانٹیو اور چھاچھرو کے علاقوں میں گندم تقسیم کرنا تھی لیکن شائد انہوں نے یہ ضروری نہ سمجھا جس کے باعث قحط زدہ علاقوں کے 80 ہزار سے زائد خاندان اب تک گندم سے محروم ہیں۔
خبر کا کوڈ : 364031
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش