0
Friday 29 Oct 2010 15:02

افغانستان،پاکستان میں ملٹری کنٹریکٹرز نے اختیارات سے تجاوز کیا،غیر قانونی امریکی نیٹ ورک کے قیام کی تصدیق

افغانستان،پاکستان میں ملٹری کنٹریکٹرز نے اختیارات سے تجاوز کیا،غیر قانونی امریکی نیٹ ورک کے قیام کی تصدیق
واشنگٹن:اسلام ٹائمز-آج نیوز کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اور پاکستان میں کام کرنے والے پرائیوٹ ملٹری کنٹریکٹرز نے معلومات کے حصول کے لئے اختیارات سے تجاوز کیا۔پندرہ صفحات پر مشتمل رپورٹ میں امریکی کنٹریکٹرز اور فوج کے ریٹائرڈ افسر مائیکل فرلانگ پر جاسوسی کے لئے غیرقانونی ادارہ چلانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔امریکا کے سراغ رسانی کے اس پروگرام کا نام "انفورمیشن آپریشن کیپسٹون"رکھا گیا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معلومات کے حصول کے لئے حکومت کے احکامات اور محکمہ دفاع کی پالیسی کی خلاف ورزی کی گئی۔ معلومات حاصل کرنے کے لئے غیر انسانی طریقے اختیار کرنے کا الزم کافی عرصہ سے زیر بحث ہے۔گزشتہ سال افغانستان میں امریکی فوج کے شعبہ ملٹری انٹیلی جنس آپریشن کے سربراہ نے بھی گزشتہ سال ایک خط میں معلومات حاصل کرنے کے طریقے پر تنقید کی تھی۔انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مائیکل فرلانگ نے فوجی قیادت کو اس آپریشن کے بارے میں قانونی بنیادوں پر بھی گمراہ کیا۔ محکمہ دفاع کو مشورہ دیا گیا ہے کہ انٹیلی جنس آپریشن سے پہلے متعلقہ اہلکاروں کو قانونی اور غیرقانونی طریقوں کے بارے میں بالکل واضح ہدایات دی جانی چاہئے۔
جنگ نیوز کے مطابق پاکستان اور افغانستان میں غیر قانونی امریکی خفیہ انٹیلی جنس نیٹ ورک قائم ہونے کی تصدیق ہو گئی۔امریکی حکومت کی تفتیش سے یہ بات ثابت ہو گئی کہ پنٹاگون کے اعلٰی عہدے دار نے امریکی وزارت دفاع کے قوانین کو بالائے طاق رکھا۔جان بوجھ کر اعلیٰ فوجی جنرلوں کو غلط معلومات دی۔گزشتہ برس کے آخر میں پاکستان اور افغانستان میں جاسوسی کے لیے خفیہ نجی کنٹریکٹرز کا جال بچھایا گیا۔امریکی اخبار"نیویارک ٹائمز"کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت کی اپنی تحقیق میں یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ ایشیاء میں جاسوسی کا خفیہ نیٹ ورک قائم کیا گیا۔
پینٹاگون کی تفتیش کے مطابق مائیکل ڈی فرلانگ نے غیر قانونی انٹیلی جنس کا نٹ ورک قائم کیا،جس کا مقصد دونوں ممالک سے معلومات کو اکھٹا کرنا تھا،ان معلومات کو اعلیٰ فوجی حکام تک پہنچایا جاتا،جس کی بنیاد پر وہ عسکریت پسندوں کے خلاف حملے کرتے تھے۔اس تفتیش پر فرلانگ انتہائی غصے میں ہے انہوں نے کہا وزارت دفاع میں سے کسی نے بھی اس سلسلے میں اس سے پوچھ گچھ نہیں کی یہ کینگرو کورٹ آف جسٹس ہے۔

خبر کا کوڈ : 42149
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش