0
Thursday 5 Nov 2015 20:55

بھارتی ریاست منی پور میں گائے چوری کا الزام، مسلمان شہری کی ہلاکت پر احتجاج

بھارتی ریاست منی پور میں گائے چوری کا الزام، مسلمان شہری کی ہلاکت پر احتجاج
اسلام ٹائمز۔ بھارت کی ریاست منی پور میں گائے کی چوری کے الزام میں ہندو انتہا پسند ہجوم کے ہاتھوں ایک مسلمان شہری کی ہلاکت کے بعد علاقے میں کشیدگی پائی جاتی ہے۔ پیر کو منی پور کے اچیکون لائی موربا گاؤں کے کچھ لوگوں نے گائے چوری کا الزام لگاتے ہوئے مقامی مدرسے کے معلم 55 سالہ محمد حشمت علی عرف بابو کو زبردستی گھر سے اٹھا لیا۔ بعد میں ہجوم نے انھیں پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ محمد حشمت کی ہلاکت کے خلاف کئی مسلم تنظیموں نے جمعرات کو ریاست منی پور میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کر رکھا تھا۔ متاثرہ خاندان نے قتل کی رپورٹ مقامی تھانے میں درج کرائی ہے، پولیس نے گائے کے مالک کھلمبام کو گرفتار کر لیا ہے۔ ماہ ستمبر میں بھی دہلی سے متصل دادری میں گائے کا گوشت گھر میں رکھنے کے الزام میں ہندو انتہا پسندوں نے 50 برس کے محمد اخلاق کو مار ڈالا تھا۔

ارلبگ تھانہ انچارج شرت سنگھ نے بتایا کہ جمعرات کو مظاہرین ملزمان کی گرفتاری کے لیے تھانے کے سامنے احتجاج کر رہے تھے اور انھیں وہاں سے منتشر کرنے کے لیے ہوا میں گولیوں کا استعمال کیا گیا جس میں 15 افراد زخمی ہوگئے ہیں جنہیں مقامی ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، منی پور کی مسلم تنظیموں نے محمد حشمت کے قتل کا موازنہ دادری واقعے سے کرتے ہوئے حکومت اور پولیس پر فوری طور پر کارروائی نہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ مسلمان کی ایک تنظیم کے کنوینر محمد شہزاد نے کہا کہ حشمت علی مقامی مدرسے میں استاد تھے اور کافی ایماندار اور شریف النفس شخصیت تھے۔ لیکن ان پر بغیر کسی ثبوت کے گائے چوری کا الزام لگا کر ان کا قتل کر دیا گیا۔ پولیس اس معاملے کو بالکل سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پیش آئے واقعے کے قصورواروں کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 495862
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش