1
0
Wednesday 18 May 2011 22:57

حکومت و اسٹیبلشمنٹ ایک بار پھر کرم ایجنسی کے سرحدی گاؤں خیوص و شلوزان کو آگ و خوں میں دھکیلنا چاہتی ہے، عوامی وقبائلی عمائدین

حکومت و اسٹیبلشمنٹ ایک بار پھر کرم ایجنسی کے سرحدی گاؤں خیوص و شلوزان کو آگ و خوں میں دھکیلنا چاہتی ہے، عوامی وقبائلی عمائدین
پاراچنار:اسلام ٹائمز۔ کیا حکومت و اسٹیبلشمنٹ امریکی سنیٹر جان کیری کے حالیہ دورہ اسلام آباد کے موقع پر شمالی وزیرستان میں حقانی نیٹ ورک کے عسکریت پسندوں کے خلاف اپریشں کا جھوٹا وعدہ کر کے ایک بار پھر کرم ایجنسی کے سرحدی گاؤں خیوص و شلوزان کو آگ و خوں میں دھکیلنا چاہتی ہے۔؟ عسکریت پسندوں نے تنگی و نری سر کی پہاڑیوں کی طرف سے کرم ایجنسی کے سرحدی گاؤں خیوص و شلوزان پر بھاری ہتھیاروں میزائل و مارٹر کے گولوں کی بارش کر دی۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ ۴۸ گھنٹوں کے دوران افغان بارڈر کے قریب عسکریت پسندوں نے تنگی و نری سر کی پہاڑیوں سے کرم ایجنسی کے سرحدی گاؤں خیوص و شلوزان پر ایک ہزار سے زیادہ میزائل و مارٹر کے گولے برسائے ہیں، لیکن خوش قسمتی یہ ہے کہ خیوص و شلوزان گاؤں میں زیادہ تر جنگلات و درختوں کی وجہ سے میزائل و مارٹر کے گولے درختوں سے ٹکرا کر ناکارہ ہوئے، تاہم مارٹر کا ایک گولہ ایک گھر کے مویشی پالنے والے کمرے پر گرنے سے کئی مویشی ہلاک ہوگئے ہیں۔
حیرت انگیز امر یہ ہے کہ گذشتہ تین دنوں سے مسلسل کرم ایجنسی کے سرحدی گاؤں خیوص و شلوزان پر بھاری ہتھیاروں میزائل و مارٹر کے گولوں کی بارش کے باوجود سیکورٹی فورسز تنگی و نری سر کی پہاڑیوں میں موجود عسکریت پسند طالبان کے خلاف کاروائی کرنے کی بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے جو کہ لمحہ فکریہ ہے۔
دریں اثنا کرم ایجنسی کے عوامی سماجی حلقوں اور قبائلی عمائدین نے افغان بارڈر کے قریب تنگی و نری سر کی پہاڑیوں کی طرف سے کرم ایجنسی کے سرحدی گاؤں خیوص و شلوزان پر عسکریت پسندوں کی بھاری ہتھیاروں سے جارحیت اور حملے کی بھرپور مذمت کر کے اسے ریاستی سرپرستی میں ہونیوالی دہشت گردی قرار دیا اور کہا کہ امریکہ سے کروڑوں ڈالرز لے کر شمالی وزیرستان میں آپریشن کا وعدہ کر کے شمالی وزیرستان کے عسکریت پسندوں کو ستمبر 2010ء میں افغان بارڈر کے قریب سرحدی گاؤں خیوص پر ریاستی سرپرستی میں قبضہ کر کے شلوزان میں آباد کرنا چاہا، لیکن جب مقامی قبائل نے ہمت و مزاحمت کر کے خیوص کو دوبارہ اپنے قبضے میں لے کر شمالی وزیرستان کے عسکریت پسندوں کو پناہ دینے سے انکار کیا تو اس دن سے مختلف اوقات میں سرحدی گاؤں خیوص و شلوزان پر بھاری ہتھیاروں سے فائرنگ اور حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
 انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت ہم پر شمالی وزیرستان کے عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کے لئے پریشر ڈال کر اوچھے ہتکھنڈوں پر اتر آئی ہے۔ اسلئے حکومت ہوش کے ناخن لے اور شمالی وزیرستان
کے عسکریت پسندوں کو پناہ دلوانے کے لئے اپنے ہی شہریوں اور کرم ایجنسی کے سرحدی گاؤں خیوص و شلوزان پر بھاری ہتھیاروں میزائل و مارٹر کے گولوں کی شیلنگ بند کرے اور ہمارے صبر کا مزید امتحان نہ لے، وگرنہ حالات کی خرابی کی ذمہ داری حکومت پر ہو گی۔ آخر میں مقررین نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ ہم ریاستی دہشت گردی کی صورت میں چار سالہ غیرانسانی محاصرہ، ٹل پاراچنار روڈ کی بندش سمیت تمام تر مظالم کا مقابلہ کر کے گھاس تو کھا سکتے ہیں لیکن شمالی وزیرستان کے عسکر یت پسندوں کو پناہ ہرگز نہیں دے سکتے۔ کیونکہ ہم اپنی جنت نظیر وادی کرم کو  کو وزیرستان کی طرح دہشت گردی کی وجہ سے جہنم نہیی بنا سکتے۔
خبر کا کوڈ : 72894
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

United Arab Emirates
Brilliant post
منتخب
ہماری پیشکش