0
Friday 10 Jun 2011 09:10

امریکی قبضے کی سازشوں سے متعلق ایرانی صدر کے بیان سے اب غیروں کے غلام حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیں، اسد اللہ بھٹو

امریکی قبضے کی سازشوں سے متعلق ایرانی صدر کے بیان سے اب غیروں کے غلام حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیں، اسد اللہ بھٹو
کراچی:اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق رکن قومی اسمبلی مولانا اسداللہ بھٹو نے کہا ہے کہ ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کی جانب سے پاکستان کے ایٹمی پروگرام پر امریکی قبضے کی سازشوں سے متعلق بیان سے اب غیروں کے غلام حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہیں۔ ایٹمی پروگرام کو درپیش خطرات اور امریکی سازشوں کے متعلق سوڈان کے بعد ایران کی جانب سے خبردار کرنے سمیت ملک میں بڑھتی ہوئی امریکی مداخلت اور حالیہ واقعات نے جماعت اسلامی کے موقف کو درست اور "گو امریکہ گو" تحریک کو وقت کی اہم ترین ضرورت ثابت کر دیا ہے۔ انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ افغانستان و عراق پر حملہ نام نہاد دہشت گردی کی آڑ میں مسلمانوں کیخلاف صلیبی جنگ کا حصہ ہے۔ افغانستان میں نیٹو کی ساٹھ فیصد فوج تمام تر جدید اسلحہ و گولا بارود کے ساتھ لیس ہونے کے باوجود ذلت و رسوائی سے دوچار ہے، افغانستان امریکیوں کا قبرستان بنتا جا رہا ہے اب وہ اپنی ذلت کا بدلہ لینے کیلئے اس جنگ کو پاکستان پر مسلط کرنا چاہتے ہیں، جس کا اصل مقصد پاکستان کے ایٹمی اثاثہ جات پر قبضہ ہے۔
اسداللہ بھٹو نے زور دیا کہ عوام جماعت اسلامی کی امریکی مداخلت، ڈرون حملوں اور مسلم کش پالیسیوں کیخلاف جاری گو امریکہ گو تحریک میں ان کا ساتھ دیکر ملک اور اپنی آئندہ نسلوں کا مستقبل محفوظ بنائیں۔ مفاد پرست اقتدار کی خاطر قومی غیرت کا سودا کرنے والا حکمران ٹولہ بھلے غیروں کا غلام بنا رہے مگر پاکستان کے غیرت مند عوام ملکی سالمیت، آزادی و خود مختاری کیخلاف کسی جارحیت کو برداشت نہیں کریں گے۔ 
دریں اثناء انہوں نے کراچی میں رینجرز اہلکاروں کے ہاتھوں ایک نوجوان کے قتل کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی شدید خلاف ورزی، سفاکی اور درندگی کی بدترین مثال قرار دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعہ کی تحقیقات کر کے ملوث اہلکاروں کیخلاف سخت کاروائی کی جائے۔ امن و امان کے نام پر بجٹ میں رینجرز کیلئے خطیر رقم رکھی جاتی ہے مگر کراچی میں امن وامان کہیں بھی نظر نہیں آتا۔ دہشت گردوں کو پکڑنے اور جرائم کے خاتمے کیلئے اقدامات کرنے کے بجائے نہتے شہریوں کو گولیوں سے بھون ڈالنا مجرمانہ حرکت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ رینجرز اہلکاروں کو کسی پر بھی اسطرح براہ راست گولیاں چلا کر قتل کرنے کا کوئی حق نہیں پہنچتا، اگر مقتول نوجوان کسی جرم کا مرتکب ہوا تھا تو اسے قانون کے مطابق گرفتار کر کے عدالتی کاروائی کی جاتی۔
خبر کا کوڈ : 77923
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش