Friday 2 Sep 2011 23:46
بھکر:اسلام ٹائمز۔ بھکر میں کالعدم تنظیم سپاہ صحابہ کی جانب سے اشتعال انگیز ریلی اور نازیبا نعرہ بازی کیخلاف مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ملت تشیع نے 4 گھنٹے طویل احتجاجی دھرنا دیا، اس سے قبل کالعدم شرپسند تنظیم کے کارکن ملت و اکابرین تشیع کیخلاف انتہائی نازیبا نعرہ بازی کرتے ہوئے دریا خان سے ڈیرہ موڑ بھکر پہنچے اور کھلی دہشتگردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شبیہ علم مبارک پر پتھراو بھی کیا، اس دوران انتظامیہ نے شہر میں امن کی فضاء کو سبوتاژ کرنے والوں کیخلاف کوئی ایکشن نہیں لیا، اس افسوس ناک واقعہ کے خلاف ملت تشیع کے افراد سڑک پر نکل آئے اور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماء علامہ اصغر شہانی کی قیادت میں کوٹلہ جام روڈ حسینی چوک پر احتجاجی دھرنا دیا گیا، دھرنا میں امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے اراکین بھی اپنے ڈویژن صدر کے ہمراہ موجود تھے۔
دھرنا کے شرکاء نے اس موقع پر قرارداد منظور کی اور چند اہم مطالبات پیش کئے، جن میں پہلا مطالبہ یہ تھا کہ شہر میں کھلی دہشتگردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نازیبا نعرہ بازی اور شبیہ علم مبارک پر پتھراو کرنے والوں کے خلاف فوری طور پر مقدمات درج کئے جائیں، دوسرا مطالبہ یہ تھا کہ آئندہ اس کالعدم تنظیم کی اسلحہ بردار ریلیوں پر پابندی عائد کی جائے، تیسرا مطالبہ تھا کہ دھرنے میں شریک تمام نوجوانوں کی گھروں کو واپسی کے موقع پر انتظامیہ کی جانب سے ہراساں نہ کیا جائے کیونکہ اس سے قبل گرفتاریوں کے واقعات پیش آ چکے ہیں، دھرنے کے شرکاء کا چوتھا مطالبہ تھا آئندہ اس قسم کے اشتعال انگیز اقدامات پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہئیے بصورت دیگر ملت تشیع کے افراد گھروں میں نہیں بیٹھیں گے اور آئندہ ایسے اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
دھرنا کے شرکاء نے نماز مغربین بھی سڑک پر ادا کی، بعد ازاں ڈی پی او بھکر اور ڈی ایس پی نے احتجاجی دھرنا کے شرکاء سے شرپسند تنظیم کے شرانگیز اقدام پر معذرت کی اور قرارداد کے ذریعے کئے گئے تمام مطالبات تسلیم کرنے کی مکمل یقین دہانی کرائی، جس کے بعد سہ پہر 4 بجے شروع ہونے والا دھرنا رات 8 بجے کے قریب ختم کر دیا گیا اور علامہ اصغر شہانی کی ہدایت پر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے، ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء اس مسئلہ پر ہفتہ کے روز بھکر میں پریس کانفرنس بھی کریں گے، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
دھرنا کے شرکاء نے اس موقع پر قرارداد منظور کی اور چند اہم مطالبات پیش کئے، جن میں پہلا مطالبہ یہ تھا کہ شہر میں کھلی دہشتگردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے نازیبا نعرہ بازی اور شبیہ علم مبارک پر پتھراو کرنے والوں کے خلاف فوری طور پر مقدمات درج کئے جائیں، دوسرا مطالبہ یہ تھا کہ آئندہ اس کالعدم تنظیم کی اسلحہ بردار ریلیوں پر پابندی عائد کی جائے، تیسرا مطالبہ تھا کہ دھرنے میں شریک تمام نوجوانوں کی گھروں کو واپسی کے موقع پر انتظامیہ کی جانب سے ہراساں نہ کیا جائے کیونکہ اس سے قبل گرفتاریوں کے واقعات پیش آ چکے ہیں، دھرنے کے شرکاء کا چوتھا مطالبہ تھا آئندہ اس قسم کے اشتعال انگیز اقدامات پر مکمل پابندی عائد ہونی چاہئیے بصورت دیگر ملت تشیع کے افراد گھروں میں نہیں بیٹھیں گے اور آئندہ ایسے اقدام کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
دھرنا کے شرکاء نے نماز مغربین بھی سڑک پر ادا کی، بعد ازاں ڈی پی او بھکر اور ڈی ایس پی نے احتجاجی دھرنا کے شرکاء سے شرپسند تنظیم کے شرانگیز اقدام پر معذرت کی اور قرارداد کے ذریعے کئے گئے تمام مطالبات تسلیم کرنے کی مکمل یقین دہانی کرائی، جس کے بعد سہ پہر 4 بجے شروع ہونے والا دھرنا رات 8 بجے کے قریب ختم کر دیا گیا اور علامہ اصغر شہانی کی ہدایت پر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہو گئے، ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء اس مسئلہ پر ہفتہ کے روز بھکر میں پریس کانفرنس بھی کریں گے، جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 96056
منتخب
28 Apr 2024
28 Apr 2024
28 Apr 2024
27 Apr 2024