0
Monday 7 Sep 2009 10:14

بلیک واٹر کا وجود ملکی سلامتی کے لئے خطرہ ہے،حکومت خاموش ہے،منور حسن

بلیک واٹر کا وجود ملکی سلامتی کے لئے خطرہ ہے،حکومت خاموش ہے،منور حسن
 کراچی:امریکا پاکستان کے اندر اپنے عزائم کی تکمیل کے لیے مسلسل آگے بڑھ رہا ہے اور حکومت میں شامل تمام اتحادی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور اس خاموشی کے ذریعے وہ امریکا کو پاکستان میں مضبوط کر رہے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی پاکستان سیّد منور حسن نے جماعت اسلامی کراچی ضلع وسطی کے تحت جیفکو گراﺅنڈ نارتھ ناظم آباد میں عوامی دعوت افطار کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب کے دوران سیّد منورحسن نے شہر بھر میں انجینئرنگ، میڈیکل اور ”اے“ اور ”او“ لیول کے امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں انعامات تقسیم کیے اور ان کے علم و عمل اور عمر میں خیر و برکت کی دعا کی۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی پاکستان سیّد منور حسن کے ساتھ جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری جنرل حافظ نعیم الرحمن اور ضلع وسطی کے امیر سیّد محمد اقبال بھی موجود تھے۔سیّد منور حسن نے کہا کہ اسلام آباد میں سفارت خانے کے نام پر چھاﺅنی بنائی جا رہی ہے،18ایکڑ زمین پر 1000جنگجو میرینز کے قیام و رہائش کا مستقل بندوبست کیا جا رہا ہے۔ ایک نیا گوانتا نا موبے پاکستانی سر زمین پر بنانے کی تیاری ہو رہی ہے، کراچی میں بھی امریکی سفارت خانے کے نام پر ایک قلعہ تعمیر کیا جا رہا ہے ۔جماعت اسلامی بار بار حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کی کوشش کرتی رہی ہے لیکن موجودہ حکومت جانتے بوجھتے ہوئے اس مسئلے کی جانب کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اس منصوبے کے تحت کہوٹہ تک رسائی چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بلیک واٹر نے ملک کے متعدد مقامات پر اپنے ذیلی دفاتر قائم کر رکھے ہیں اور پاکستان کے راز حاصل کرنے کے لیے بھرتیاں شروع کر دی گئی ہیں جو پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلیک واٹر ،CIAاور FBIکے فرنٹ مین کے طور پر پاکستان کے لیے خطرناک عزائم رکھتی ہے اور ایسے وقت میں جب پاکستان کی سلامتی داو پر لگی ہوئی ہے اور نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ عام شہری حکومت کی توجہ اس جانب مبذول کرا رہے ہیں حتیٰ کہ امریکی میڈیا خود بلیک واٹر کی پاکستان میں موجودگی کی نشاندہی کر رہا ہے مگر ایسے میں حکومت کی خاموشی معنی خیز اور ”ٹک ٹک دیدم دم نہ کشیدم “کے مترادف ہے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سیّد منور حسن نے کہا کہ امریکا کا کہتا ہے کہ ناٹو کی فوج افغانستان میں اس وقت تک موجود رہے گی جب تک دہشت گردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہوتا مگر پاکستان کے عوام جانتے ہیں کہ پاکستان میں اس وقت تک دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں جب تک امریکا اور اس کی اتحادی ناٹو کی فوج افغانستان میں موجود رہے گی۔انہوں نے کہا کہ آج 6ستمبر ”یوم دفاع“ کو ہمیں ”یوم جہاد“ کے طور پر منانا چاہیے کیونکہ آج جہاد فی سبیل اﷲ کو انتہا پسندی اور دہشت گردی قرار دیا جارہا ہے۔ایمان،تقویٰ اور جہاد کا موٹو رکھنے والی فوج بتائے کہ وہ اپنے موٹو سے کس حد تک وفاداری کر رہی ہے۔انہوں نے رمضان کے پیغام کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ رمضان ہمیں حق کو سر بلند کرنے اور باطل کو سرنگوں کرنے کا درس دیتا ہے ،ہمیں اس مبارک مہینے میں یہ عزم کرنا ہے کہ ہم اسلامی انقلاب کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اور سرزمین پاک کو امریکا اور اس کے حواریوں کے وجود سے پاک کرا کے ہی دم لیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کی دونوں بڑی جماعتیں اپنے سیاسی مفادات کے حصول میں سرگرداں ہیں انہیں پاکستان اور عوام کے مسائل سے کوئی سروکار نہیں۔ انہوں نے امت کا درد رکھنے والی تمام جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ گو امریکا گو تحریک میں جماعت اسلامی کا بھرپور ساتھ دیں کیونکہ موجودہ حالات میں جماعت اسلامی کی ” گو امریکا گو“ تحریک ہی تحفظ پاکستان کی واحد تحریک ہے۔




خبر کا کوڈ : 11217
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش