0
Wednesday 11 Jan 2012 10:22

بلوچستان میں امن کیلئے مزید تاخیر برداشت نہیں‌ کرینگے، چیف جسٹس

بلوچستان میں امن کیلئے مزید تاخیر برداشت نہیں‌ کرینگے، چیف جسٹس
اسلام ٹائمز- اسلام آباد سپریم کورٹ نے چیف سیکرٹری بلوچستان سے 16 جنوری تک صوبے میں امن و امان کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت بلوچستان میں‌ امن و امان کی حوالے سے مزید تاخیربرداشت نہیں‌ کرے گی۔ صوبے میں امن و امان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے امن قائم کرنے والے اداروں اور وکلاء کو دن دہاڑے اُٹھایا جا رہا ہے کسی کو معلوم نہیں وہ کہاں لے جائے جاتے ہیں۔ پیر کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے بلوچستان بار کے شکیل ہادی کی جانب سے بلوچستان میں امن و امان کی حوالے سے دائر پیٹیشن کی سماعت کی۔ جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ ذمہ داران نے بلوچستان کی صورتحال سے آنکھیں بند رکھی ہیں‌ تو ہمیں کچھ نہ کچھ کرنا پڑے گا۔ اس موقع پر بلوچستان بار کے ایڈووکیٹ جنرل امان اللہ کرانی نے صوبے میں امن و امان کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھائے جانے والے اقدامات پر مبنی رپورٹ پیش کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کے اہلکاروں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ متعلقہ حکام نے سبی میں بس پر کیمیکل پھینک کر 15 افراد کو زندہ جلانے والے ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس طرح صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جا رہے ہیں‌ جس سے توقع ہے کہ حالات بہت جلد معمول پر آ جائیں گے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ہزارہ مومنین کے قاتلوں کا کیا ہوا تو انہوں‌ نے بتایا کہ اس کیس میں ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں‌ ہوئی، یہ نیا ایشو ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ نیا نہیں‌ پرانا ایشو ہے۔ بلوچستان میں‌ امن و امان کی خراب صورتحال بہت سنجیدہ معاملہ ہے صوبے کے ویران علاقوں سے آئے روز لاشیں مل رہی ہیں‌ ہو سکتا ہے ہم خود وہاں پر جا کر سماعت کریں۔ چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری بلوچستان سے 16 جنوری تک صوبے میں امن وامان کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پرمبنی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں قیام امن کیلئے مزید تاخیربرداشت نہیں ‌کی جائے گی، بعدازاں سماعت 16 جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔
خبر کا کوڈ : 129362
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش