اسلام ٹائمز۔ پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین ندیم افضل چن نے غیر مساویانہ لوڈشیڈنگ پر مستعفی ہونے کی دھمکی دے دی۔ میڈیا سے بات چیت میں ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ ان کے حلقے میں بائیس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم اور کچھ وفاقی وزراء کے حلقوں میں چھ سات گھنٹے بجلی بند ہوتی ہے۔ لوگ پیپلزپارٹی کو گالیاں دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ انکے حلقے میں لوڈشیڈنگ کم نہ کی گئی تو وہ مستعفی ہو جائیں گے، ایسے عہدے کا کیا فائدہ کہ کوئی عوامی مسئلہ حل نہ کیا جاسکے۔
دیگر ذرائع کے مطابق پبلک اکاونٹس کميٹی کے چيئرمين نديم افضل چن نے لوڈشيڈنگ کے خلاف احتجاجاً مستعفي ہونے کی دھمکی دی دے۔ نديم افضل کا کہنا ہے کہ ان کے حلقے ميں 20 گھنٹے جبکہ وزيراعظم راجا پرويز اشرف، تسنيم قريشی اور رانا فاروق کے حلقے ميں صرف 6 گھنٹے لوڈشيڈنگ کی جاتی ہے۔ اسلام آباد ميں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نديم افضل چن کا کہنا تھا کہ ان کے حلقے ميں صبح سے بجلی بند ہے اور وزير پانی و بجلی چوہدری احمد مختار کا ٹيلی فون بند پڑا ہے، ان کے حلقے ميں روزانہ 20 گھنٹے لوڈشيڈنگ ہو رہی ہے۔ نديم افضل چن کا کہنا ہے کہ اگر 4 دن ميں غير منصفانہ لوڈشيڈنگ ختم نہ ہوئی تو وہ پی اے سی کی چيئرمين شپ چھوڑ ديں گے۔