0
Monday 29 Apr 2013 02:38

جھنگ، این اے89 اور پی پی78 کے حوالے سے اہم مشاورتی اجلاس، فیصلہ آئندہ چند روز میں کیا جائیگا

جھنگ، این اے89 اور پی پی78 کے حوالے سے اہم مشاورتی اجلاس، فیصلہ آئندہ چند روز میں کیا جائیگا
اسلام ٹائمز۔ ضلع جھنگ میں امام بارگاہ قصر عباس میں حلقہ این اے 89 کے حوالے سے اہم مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں ضلع بھر سے عمائدین، لائسنس داران، شیعہ علماء کونسل کے رہنما اور مختلف برادریوں کے رہنماوں سمیت دو سو سے زائد اہم شخصیات نے شرکت کی اور حلقے کے حوالے سے اپنی آراء کا کھل کر اظہار کیا۔ اجلاس میں 10 سے 12 فیصد لوگوں نے شیخ اکرم کی غیر مشروط حمایت کرنے کا کہا جبکہ 90 فی صد سے زائد لوگوں کا کہنا تھا کہ شیخ اکرم کی اس صورت میں سپورٹ کی جانی چاہیے جب وہ چھوٹی سیٹ پر اختر شیرازی کو سپورٹ کرے۔ 40 سے 45 فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ ہمیں طارق گیلانی کو سپورٹ کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2002ء کے الیکشن میں ہم نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو سپورٹ نہ کرکے ایک فاش غلطی کی تھی، جسے اب نہیں دہرانا چاہیے، اگر اس وقت ہم ایک سنی امیدوار کو سپورٹ کرتے تو آج اس حلقہ میں نہ شیخ برادری مضبوط ہوتی اور نہ ہی کالعدم جماعت کے لوگوں کا اثر و رسوخ بڑھتا۔ لٰہذا اب ایسی غلطی سے گریز کیا جائے۔ رہنماوں کا کہنا تھا کہ شیخ وقاص اکرم نے وزیر ہوتے ہوئے یہاں کے شیعوں کیلئے کچھ نہیں کیا، 250 اسلحہ لائسنس منظور ہوئے تو وہ بھی مخالفین کو دیئے گئے جبکہ 150 کے قریب نوکریاں دی گئیں تو ان میں بھی شیعوں کو محروم رکھا گیا۔ حتٰی کہ ایک شخص کو بھی نوکری نہیں دی گئی۔

مشاورتی اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی، مرکزی سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی، صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالخالق اسدی، صوبائی سیکرٹری سیاسیات پنجاب اخلاق بخاری اور ضلعی سیکرٹری جنرل علامہ اظہر کاظمی بھی موجود تھے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ محمد امین شہیدی اور ناصر عباس شیرازی کا کہنا تھا کہ چند روز قبل شیعہ علماء کونسل کے فیصلے کے بعد یہاں ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے ایم ڈبلیو ایم کا کوئی تعلق نہیں تھا، لیکن جس انداز میں ایم ڈبلیو ایم کے خلاف غلیظ انداز میں میسجز چلائے گئے وہ قابل مذمت ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ہم اس احتجاج اور نازیبا نعروں کی بھی مذمت کرتے ہیں اور مجلس وحدت مسلمین کے خلاف چلائے جانے والے میسجز کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں۔ اس طرح کی حرکتیں ملت کے درمیان دوریاں پیدا کرنے کا باعث ہیں، دونوں رہنماوں کا کہنا تھا کہ آج اس اجلاس کا مقصد تمام برادریوں، تنظیموں، لائسنس داروں سمیت حلقے کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے ان کی رائے لینا اور انہیں اعتماد میں لینا تھا۔ انشاءاللہ آئندہ چند روز میں باقی شخصیات سے بھی مشاورت کی جائیگی اور اس مشاورتی عمل کو مزید وسیع کیا جائیگا۔
خبر کا کوڈ : 258907
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش