0
Friday 25 Feb 2011 15:41

ن لیگ کا اجلاس, پی پی کو پنجاب حکومت سے الگ کرنیکا فیصلہ، اعلان اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کیا جائے گا

ن لیگ کا اجلاس, پی پی کو پنجاب حکومت سے الگ کرنیکا فیصلہ، اعلان اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کیا جائے گا
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ ن کا اہم اجلاس اسلام آباد کے پنجاب ہاوٴس میں جاری ہے۔  اجلاس میں مسلم لیگ ن کے 98 فیصد شرکاء نے پیپلز پارٹی کو پنجاب میں علیحدہ کرنے کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف نے پیپلزپارٹی کو پنجاب کابینہ سے الگ کرنے یا ساتھ رکھنے کیلئے ووٹنگ کرائی،جس پر اجلاس میں شریک تقریباً ساڑھے تین سو شرکا نے پیپلز پارٹی کا ساتھ چھوڑنے کے لئے ہاتھ اٹھائے جبکہ صرف دس افراد نے پیپلزپارٹی کو پنجاب حکومت میں ساتھ رکھنے کے حق میں ہاتھ اٹھایا۔ جس کے بعد مسلم لیگ ن نے پیپلزپارٹی کو پنجاب حکومت سے الگ کرنے کافیصلہ کرلیا ہے، جس کا باقاعدہ اعلان اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کیا جائے گا۔ اجلاس میں ن لیگ کے دس نکاتی ایجنڈے پر پیش رفت اور پیپلز پارٹی کو پنجاب حکومت میں شریک رکھنے یا فارغ کرنے سمیت اہم امور زیر غور ہیں۔ مسلم لیگ ن نے چار جنوری کو حکومت کو دس نکاتی ایجنڈا دیا تھا اور اس پر عمل درآمد کے لئے پینتالیس دن کی مہلت دی گئی تھی۔ دونوں جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹیاں متعدد اجلاسوں میں ان نکات پر عمل درآمد کے طریقے اور پیش رفت کا جائزہ لیتی رہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں ن لیگ نے پیپلزپارٹی کو پنجاب حکومت سے الگ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 
اجلاس کے دوران نوازشریف نے یونی فکیشن بلا ک کے عطا مانیکا کو اسٹیج پر بٹھا دیا اور کہا کہ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ایک آمر نے اغوا کرلیا تھا، آج یہ آزاد ہوگئے ہیں، یہ ہمارے ہی لوگ تھے جو واپس آئے ہیں، کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں کی گئی۔
خبر کا کوڈ : 56290
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش