0
Tuesday 20 Sep 2011 19:51

کابل،برہان الدین ربانی کی رہائش گاہ میں خودکش دھماکہ، سابق افغان صدر محافظوں سمیت جاں بحق

کابل،برہان الدین ربانی کی رہائش گاہ میں خودکش دھماکہ، سابق افغان صدر محافظوں سمیت جاں بحق
کابل:اسلام ٹائمز۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش حملے میں سابق افغان صدر برہان الدین ربانی جاں بحق ہو گئے، برہان الدین ربانی امن کونسل کے سربراہ بھی تھے۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق خودکش حملہ سابق افغان صدر کی رہائشگاہ پر اسوقت کیا گیا جب وہ امن کوششوں کے سلسلے میں طالبان کے دو رکنی وفد سے ملاقات کر رہے تھے، یہ بھی احتمال دیا جا رہا ہے کہ اس حملے میں خود امریکہ اور طالبان بھی ملوث ہو سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ برہان الدین ربانی 1992ء سے 1996ء تک افغانستان کے صدر رہے، وہ آج کل افغان امن کونسل کی سربراہی کر رہے تھے۔ پاکستانی تجزیہ نگاروں کی رائے کے مطابق اس واقعے سے پاکستان کی طرف سے افغانستان میں ہونے والی امن کوششوں کو بہت نقصان پہنچے گا اور پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے۔ 
دیگر ذرائع کے مطابق سابق افغان صدر اور افغانستان امن کونسل کے سربراہ برہان الدین ربانی کو آج کابل کے علاقہ وزیر اکبر خان میں امریکی سفارتخانے سے چند قدم کے فاصلے پر ان کی اقامت گاہ پر بم حملے میں ہلاک کر دیا گیا۔ صدر حامد کرزئی کے سینئر مشیر معصوم ستکنزئی بھی حملے میں شدید زخمی ہو گئے۔ صدر حامد کرزئی نے اقوام متحدہ کا دورہ منسوخ کر دیا۔
اکہتر سالہ سابق افغان صدر برہان الدین ربانی آج کابل کے علاقہ وزیر اکبر خان میں اپنی اقامت گاہ پر دو طالبان رہنماؤں کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھے، ان کے ہمراہ دیگر ساتھی بھی موجود تھے، افغان پولیس کے مطابق اس دوران ایک خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا، حملہ آور نے بارودی مواد پگڑی میں چھپا رکھا تھا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ مذاکرات میں موجود طالبان رہنما حملے میں ملوث ہیں یا نہیں، اس بات کی بھی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی کہ دھماکا خودکش تھا یا نصب شدہ تھا۔ برہان الدین ربانی کی اقامت گاہ امریکی سفارتخانے سے چند قدموں کے فاصلہ پر ہے۔ حملے میں افغان صدر حامد کرزئی کے سینئر مشیر معصوم ستکنزئی بھی شدید زخمی ہوئے۔
خبر کا کوڈ : 100177
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش