0
Thursday 30 Dec 2010 15:07

ڈرون حملوں پر فوج،حکومت کا موقف یکساں ہے،افغان شورش کا ذمہ دار شمالی وزیرستان کو قرار دینا درست نہیں،آئی ایس پی آر

ڈرون حملوں پر فوج،حکومت کا موقف یکساں ہے،افغان شورش کا ذمہ دار شمالی وزیرستان کو قرار دینا درست نہیں،آئی ایس پی آر
اسلام آباد:اسلام ٹائمز-مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ میجر جنرل اطہر عباس نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے لئیق الرحمان سے خصوصی انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ ڈرون حملوں کے حوالے سے پاک فوج کا موقف حکومت سے مختلف نہیں جبکہ شمالی وزیرستان میں آپریشن کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ قومی مفاد کو مدنظر رکھ کر کیا جائے گا۔
آج نیوز کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل اطہر عباس نے کہا کہ افغانستان میں شورش کا ذمہ دار شمالی وزیرستان کو قرار دینا درست نہیں۔ وہاں کسی بھی فوجی کارروائی کا فیصلہ زمینی حقائق کو دیکھ کر کیا جائے گا۔ آج نیوز سے خصوصی بات چیت میں میجر جنرل اطہر عباس نے کہا کہ شمالی وزیرستان میں پانچ بریگیڈ موجود ہیں۔کسی بھی فوجی کارروائی سے قبل اس امر کا جائزہ لیا جائے گا کہ اس سے پہلے سے حاصل کامیابیوں کو تو نقصان نہیں پہنچے گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ مہمند اور باجوڑ ایجنسی میں عدم استحکام کی وجہ افغانستان سے آنے والے شدت پسند ہیں،فقیر محمد اور فضل اللہ بھی افغانستان میں ہیں۔ 
جنرل اطہر عباس نے کہا کہ پاکستانی سرزمین پر صرف پاکستانی فوج ہی کارروائی کرے گی، پاکستان کو کسی دوسرے ملک کی مدد کی ضرورت نہیں۔انہوں نے پاکستانی سرزمین پر امریکی افواج کی موجودگی کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں صرف پچاس امریکی ٹرینر موجود ہیں۔ قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کے حوالے سے جنرل اطہر عباس نے کہا کہ ان حملوں کے نقصانات زیادہ ہیں۔پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران اب تک نو ہزار سے زیادہ شدت پسند مارے گئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 48565
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش