0
Monday 13 Jun 2011 14:45

پروفیسر مراد علی کو اغوا ہوئے 80 دن ہو گئے، چیف جسٹس افتخار چودھری اور پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ازخود نوٹس لیں

پروفیسر مراد علی کو اغوا ہوئے 80 دن ہو گئے، چیف جسٹس افتخار چودھری اور پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ازخود نوٹس لیں
پشاور:اسلام ٹائمز۔ مردان سے تعلق رکھنے والے زرعی یونیورسٹی پشاور کے ڈیپارٹمنٹ آف واٹر مینجمنٹ کے پروفیسر مراد علی 22 مارچ 2011ء کو اغوا کئے گئے۔ پروفیسر مراد علی کے قریبی دوستوں کے مطابق طالبان کمانڈر طارق کی طرف سے انہیں فون پر اطلاع دی گئی کہ پروفیسر مراد علی ان کے قبضے میں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 80 دن گزرنے کے باوجود اعلی حکومتی حکام بشمول وزیر اعلی امیر حیدر ہوتی،جنکا تعلق مردان سے ہی یے، یونیورسٹی کے چانسلر گورنر مسعود کوثر، اور سول سوسائٹی کی طرف سے اس حوالے سے معنی خیز خاموشی اس بات کا ثبوت ہے، کہ اس ملک میں یونیورسٹی کے پروفیسر جو ملک و قوم کا مستقبل سنوارتے ہیں، ان کے ساتھ کس طرح کا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ عوامی و سماجی حلقوں خصوصا مراد علی کے دوستوں اور رشتہ داروں نے اعلی حکام نے سول سوسائٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پروفیسر مراد علی کی اغوا کے حوالے سے "چپ کا روزہ" توڑ دیں، وگرنہ یونیورسٹیوں اور جامعات میں موجود پروفیسر صاحبان یہ ملک چھوڑ دینے پر مجبور ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے چیف جسٹس افتخار چودھری اور پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو از خود نوٹس لے کر اغوا ہونے والے پروفیسر مراد علی کو جلد از جلد رہا کرنا ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 78527
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش