اسلام ٹائمز۔ امريکا نے خبردار کيا ہے کہ ايران کے خلاف فوجي کاروائي عدم استحکام کا باعث ہو گي جو افغانستان اور عراق ميں امريکيوں کي سلامتي کيلئے خطرناک ثابت ہو سکتي ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارني نے معمول کي پريس بريفنگ کے دوران کہا کہ ايران کے خلاف کسي بھي قسم کا فوجي ايکشن خطے ميں عدم استحکام پيدا کرے گا۔ وائٹ کي جانب سے يہ انتباہ ايسے وقت ميں سامنے آيا ہے جب امريکي صدر بارک اوباما اور اسرائيلي وزير اعظم بنجمن نتن ياہو کے درميان 5 مارچ کو ملاقات ہونے والي ہے۔
واضح رہے کہ حاليہ ہفتوں کے دوران اسرائيل کي جانب سے ايران کے روايتي ايٹمي پروگرام کو روکنے کيلئے ممکنہ حملے کے ملے جلے امکانات ظاہر کيے گئے ہيں۔ جے کارني نے بريفنگ کے دوران بتايا کہ ايران کي سرحد عراق اور افغانستان دونوں ممالک سے ملتي ہے، عراق ميں امريکي سويلين جبکہ افغانستان ميں امريکي افواج موجود ہيں۔ انہوں نے بتايا کہ امريکا کے پاس ايسے حتمي شواہد نہيں کہ ايران ايٹمي ہتھيار تيار کر رہا ہے۔