0
Monday 9 Apr 2012 21:26

قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ایک بار پھر بےنتیجہ ختم

قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ایک بار پھر بےنتیجہ ختم
اسلام ٹائمز۔ اہم ارکان کی غیر حاضری کے باعث قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ایک بار پھر بےنتیجہ ختم ہو گیا، کمیٹی کے سربراہ میاں رضا ربانی نے مولانا فضل الرحمان سے بائیکاٹ ختم کرنے کی دوبارہ اپیل کر دی۔ پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس میاں رضا ربانی کی صدارت میں شروع ہوا تو مسلم لیگ ن، جے یو آئی اور مسلم لیگ ق کے نمائندے غیر حاضر تھے۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے قمر الزماں کائرہ، ندیم افضل چن، ایم کیو ایم کے حیدر عباس رضوی، اے این پی کے افراسیاب خٹک، بی این پی عوامی کے میر حاصل بزنجو اور پیپلز پارٹی شیرپاؤ کے آفتاب شیرپاؤ نے شرکت کی۔ 

ارکان نے سفارشات کا عمومی جائزہ لیا تاہم کوئی حتمی بات چیت نہ ہو سکی جس پر اجلاس منگل کی دوپہر ایک بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کمیٹی کے سربراہ سینیٹر رضا ربانی نے بتایا کہ مسلم لیگ ن کے مہتاب عباسی اور ق لیگ کے مشاہد حسین سید انرجی کانفرنس میں مصروفیت کی وجہ سے حاضر نہیں ہوئے جبکہ اجلاس شروع ہونے سے قبل مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ جے یو آئی کی پارلیمانی پارٹی نے بائیکاٹ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ میاں رضا ربانی نے اس فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے ہمیشہ کمیٹی میں فعال کردار ادا کیا۔ انہیں چاہیئے کہ وہ پارلیمانی عمل کا حصہ بنیں اور کمیٹی میں شامل ہوں۔ اگر کوئی تحفظات ہیں تو وہ اختلافی نوٹ لکھ سکتے ہیں۔ 

میاں رضا ربانی نے ایک بار پھر مولانا فضل الرحمان سے اپیل کی کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔ انہوں نے بتایا کہ منگل کے اجلاس میں مسلم لیگ ن اور ق لیگ کے ارکان بھی شریک ہوں گے تاہم یہ نہیں کہا جا سکتا کہ سفارشات کو کب تک حتمی شکل دے دی جائے گی۔ آئندہ اجلاس میں شریک ہوں گے تو مثبت پیش رفت متوقع ہے۔ 
 
خبر کا کوڈ : 151860
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش