0
Wednesday 20 Jun 2012 00:20

گیلانی نے عدليہ کی بات نہ مان کر اپنا وقار بھی مجروح کيا، نواز شريف

گیلانی نے عدليہ کی بات نہ مان کر اپنا وقار بھی مجروح کيا، نواز شريف
اسلام ٹائمز۔ سابق وزيراعظم اور مسلم ليگ ن کے سربراہ مياں نواز شريف نے کہا ہے کہ سپريم کورٹ کا فيصلہ اصلی احتساب ہے، احتساب وہ نہيں ہوتا جو کہ ماضی ميں مارشل لاء والے يا ايوان صدر کيا کرتا تھا، يوسف رضا گيلانی نے عدليہ کے وقار کو مجروح کيا،  مسلم ليگ (ن) کے صدر نواز شريف نے ان خيالات کا اظہار منگل کی شب پروگرام ”آج کامران خان کيساتھ“ ميں ميزبان کامران خان کے ساتھ گفتگو کے دوران کيا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات ميں حکومت اور اتحادی جماعتوں کی سوچيں ہماری سمجھ سے باہر ہے، انہوں نے کہا کہ پيپلزپارٹی کا نيا وزيراعظم کيا خط لکھنے کا پابند نہيں ہو گا،حکومت کو چاہيے کہ وہ فوری انتخابات کروائے، موجودہ حکومت نے کون سا ايسا اچھا کام کيا کہ وہ حکومت ميں رہے، يہ حکومت مزيد پاکستان کے ليے تباہی کا نسخہ ہو گا، انھوں نے عدليہ کی بات نہ مان کر اپنا وقار بھی مجروح کيا، انھيں پہلے ہی عہدہ چھوڑ دينا چاہيے تھا۔ ايک سوال پر انھوں نے کہا کہ پنجاب ميں شہباز حکومت اچھے انداز ميں کام کر رہی ہے، اگر ہم نے وہاں سے حکومت چھوڑ دی تو پيپلز پارٹی پنجاب ميں بھی مرکز کی طرح ستياناس کرديگی اور اسے کھلی آزادی مل جائيگی کہ وہ جو چاہے کرے۔ ملک ميں لوڈشيڈنگ کا بحران سنگين ہوتا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 172714
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش