0
Friday 21 Sep 2012 19:30
کراچی، توہین آمیز فلم کیخلاف احتجاج، جلاؤ گھیراؤ، 12 افراد جاں بحق

ملک بھر میں گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج، مظاہرین پر پولیس کی شیلنگ

ملک بھر میں گستاخانہ فلم کے خلاف احتجاج، مظاہرین پر پولیس کی شیلنگ
اسلام ٹائمز۔ یوم عشق رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے موقع پر ملک کے بڑے شہر مکمل طور پر بند ہیں۔ شاہراہوں پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کے ساتھ پولیس کا گشت جاری ہے۔ لاہور، کراچی، پشاور، اسلام آباد، ملتان، کوئٹہ اور آزاد کشمیر میں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ مختلف مذہبی سیاسی اور سماجی تنظیموں سمیت عام شہری بھی سراپا احتجاج ہیں۔ اسلام آباد، کراچی، پشاور اور لاہور میں مظاہرین پر پولیس کی طرف سے شیلنگ کی گئی۔
 
پشاور میں مظاہرین نے چمبر آف کامرس کے احاطے میں کھڑی چار گاڑیوں کو آگ لگا دی، پولیس نے اسلام آباد کے داخلی راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا۔ تاہم مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور تمام تر رکاوٹیں توڑتے ہوئے ڈپلومیٹک انکلیو میں داخل ہوگئے۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر سے شیلنگ کی گئی۔ فیض آباد میں بھی مظاہرین نے زبردست ہنگامہ آرائی کی اور کنٹینرز کو آگ لگا دی۔ مشتعل افراد نے سی این جی اسٹیشن پر کھڑی پولیس کی کئی گاڑیاں جلا دیں۔
 
سرینا چوک میں بھی مظاہرین نے پولیس پر پتھراوٴ کیا اور سرینا چیک پوسٹ کو توڑ ڈالا۔ پولیس نے انہیں منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی اور تین افراد کو گرفتار کر لیا۔ اس سے پہلے مشتعل مظاہرین نے آئی جے پی روڈ پر ٹول پلازہ جلا دیا۔
 راولپنڈی کے علاقے پیرودھائی روڈ پر مظاہرین نے گاڑیوں اور سرکاری املاک پر پتھراوٴ کیا۔ صورتحال کی سنگینی دیکھتے ہوئے اسلام آباد میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کر دی گئی، جس کے تحت شہر میں جلسے جلوسوں، مظاہروں ہر قسم کا اسلحہ لیکر چلنے پر پابندی لگا دی گئی۔ ائرپورٹ سے زیروپوائنٹ تک ایکسپریس وے بند کر دی گئی۔
 
لاہور میں شملہ پہاڑی کا علاقہ سارا دن میدان جنگ بنا رہا۔ مظاہرین نے امریکن قونصلیٹ کی جانب ایجرٹن روڈ پر رکھا کنٹینر الٹا دیا، جس کے قریب پولیس چوکی کو آگ لگا دی اور قریبی عمارتوں پر چڑھ کر قونصل خانے پر پٹرول بم پھینکے۔ کراچی میں ریلیوں کے شرکاء نے مشتعل ہو کر سرکاری املاک سمیت پبلک مقامات کو نقصان پہنچایا، جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار جاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ مشتعل افراد نے 5 سینما گھروں اور 2 بینکوں کو بھی آگ لگا دی۔

کوئٹہ میں عشق رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم پر جاں نثار کرنے والوں کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے، منان چوک پر وکلاء، ڈاکٹروں اساتذہ اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے مظاہرہ کیا۔ شہر میں دکانیں اور مارکیٹیں بند ہیں۔ ٹرانسپورٹ بند ہونے سے شہر ویرانی کا منظر پیش کر رہا ہے۔ ریلیوں کے روٹس سمیت تمام اہم شاہراوں پر پولیس اور فرنٹیر کور بلوچستان کی بھاری نفری تعینات ہے۔ 

فیصل آباد میں ہڑتال کے ساتھ ساتھ مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ریلیوں میں مرد، خواتین اور بچوں نے شرکت کی۔ جنہوں نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ شہر بھر میں سکیورٹی کے بھی سخت اقدامات کئے گئے ہیں۔ ملتان میں بھی شہری احتجاج کر رہے ہیں۔ ابدالی روڈ پر مظاہرہ کیا گیا۔ شرکاء کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ یکجا ہو کر اقوام متحدہ میں قرار داد پیش کرے۔ مظاہرین نے امریکی پرچم کو آگ لگا دی۔ ملتان میں نرسوں نے بھی مظاہرہ کیا۔
 
آزاد کشمیر میں بھی جلسے جلوس اور ریلیاں نکال کر یوم عشق رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم منایا جا رہا ہے۔ مظفرآباد میں تمام کاروباری مراکز بند ہیں۔ شہر کے مختلف علاقوں سے مذہبی و سماجی تنظیموں نے جلوس نکالے جو پریس کلب پہنچے۔ آزاد کشمیر کے دیگر شہروں میرپور، کوٹلی، ہٹیاں، پلندری، بھمبر ، راولاکوٹ، باغ، حویلی اور اٹھمقام میں بھی تجارتی مراکز بند رہے اور لوگوں نے مظاہرے کئے۔ سکھر میں بھی مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
 
لاہور میں ایجرٹن روڈ پر مظاہریں نے پولیس ایلکار سے رائفل چھین لی اور بینکوں کے شیشے توڑ دیئے۔ شہر کی سب سے بڑی مشترکہ ریلی مسجد شہداء سے شروع ہوئی، جس میں مسلم لیگ ن جماعت اسلامی کے علاوہ دیگر جماعتوں کے کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور گستاخانہ فلم کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ شرکاء نے امریکہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور حکومت سے اپیل کی کہ قائم مقام امریکی سفیر کو فوری طور پر ملک بدر کیا جائے اور امریکہ سے سفارتی تعلقات بھی ختم کر دیئے جائیں۔ مظاہرین نے مال روڈ پر کھڑے کنٹینر ہٹانے کی کوشش کی اور انہوں نے کنٹینرز پر ڈنڈے برسا کر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔ 

قائدین نے کارکنوں سے خطاب میں کہا کہ حکمران صرف مذمتی بیانات دے رہے ہیں جو کہ ناکافی ہیں، صرف بیانات نہیں عملی اقدامات کرنا ہوں گے، تاکہ آئندہ کسی کو ایسی جرات نہ ہو۔ جمعہ کے روز مختلف تنظیموں کی جانب سے احتجاج کی کال اور ممکنہ پر تشدد مظاہروں کے پیش نظر راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور ،ملتان کراچی ،کوئٹہ کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ تمام ڈاکٹروں، سرجنز اور آپریشن تھیٹر کے عملے کو اسپتالوں میں طلب کر لیا گیا ہے اور اسپتالوں کے فزیشنز کو بھی وارڈوں میں موجود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، اسپتالوں کی ایمرجنسی میں اضافی عملہ بھی تعینات کیا گیا ہے۔ 

لاہور میں مظاہریں نے کنٹینرز ہٹا کر امریکی قونصلیٹ میں جانے کی کوشش کی، جس پر پولیس نے مظاہریں پر شلینگ کرکے مظاہریں کو منتشر کر دیا فیصل آباد جڑانوالہ روڈ پر مظاہریں نے پولیس پر پتھرائو کیا، جس سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ کراچی میں مظاہرین نے تین سینما گھروں کو آگ لگا دی۔ کراچی، اسلام آباد اور فیصل آباد میں موبائل فون سروس جزوی طور پر بحال ہے لاہور میں مظاہریں امریکی قونصیلٹ میں پہنچ گئے ہیں۔ کراچی میں بولٹن مارکیٹ میں پولیس کی بکتر بند گاڑی اور پی آئی ڈی سی میں بینک اور ٹرک کو آگ لگا دی۔ اسلام آباد میں ریڈ زون میں 8 پولس اہلکار سمیت گیارہ افراد زخمی ہوگئے۔

دیگر ذرائع کے مطابق کراچی میں یوم عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر نکالی جانے والی ریلیاں پرتشدد احتجاج میں تبدیل ہو گئیں، فائرنگ سے پولیس اہلکار سمیت بارہ افراد کے جاں بحق اور اسی سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، مشتعل مظاہرین نے پانچ سنیما گھروں، دو بینکوں اور تین پولیس موبائلوں سمیت کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی، پی آئی ڈی سی پر نامعلوم افراد نے احتجاج کی آڑ میں لوٹ مار اور جلاؤ گھیراؤ شروع کر دیا۔ کراچی کے مختلف علاقوں سے یوم عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے موقع پر ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ مختلف علاقوں سے ریلیوں کے شرکاء اکٹھے ہو کر ایم اے جناح روڈ پر پہنچے تو کچھ مشتعل مظاہرین نے سنیما گھروں پر توڑ پھوڑ شروع کر دی اور انہیں آگ لگا دی۔
 
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ جواب میں مشتعل افراد نے پولیس پر پتھراؤ شروع کر دیا۔ مشتعل مظاہرین نے ایم اے جناح روڈ پر چار اور ایک سنیما کو عبداللہ ہارون روڈ پر آگ لگائی۔ پی آئی ڈی سی پر احتجاج کی آڑ میں لوٹ مار اور جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ پی آئی ڈی سی پر مشتعل افراد نے عمارتوں اور بینکوں میں لوٹ مار کی۔ مشتعل مظاہرین پی آئی ڈی سی سے امریکی قونصل خانے کی جانب روانہ ہوگئے۔ 

مشتعل مظاہرین نے وزیراعلٰی ہاؤس کے سامنے تین پولیس موبائلوں کو آگ لگا دی۔ احتجاج کے دوران مختلف علاقوں میں مشتعل مظاہرین نے پانچ سنیما گھروں، دو بینکوں اور تین پولیس موبائلوں سمیت کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ پولیس نے متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔ فائرنگ اور تشدد کے مختلف واقعات میں پولیس اہلکار سمیت بارہ افراد کے جاں بحق اور اسی سے زائد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ مشتعل افراد کی جانب سے سول اسپتال میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی۔ سول اسپتال میں توڑ پھوڑ کے بعد ڈاکٹروں نے احتجاجاً کام روک دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 197336
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش