0
Sunday 6 Jan 2013 19:42

چودہ جنوری کو فیصلہ ہو جائے گا، ظالم رہے گا یا مظلوم، طاہر القادری

چودہ جنوری کو فیصلہ ہو جائے گا، ظالم رہے گا یا مظلوم، طاہر القادری
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ 14 جنوری کو انقلاب آئے گا کیونکہ 14 جنوری کا مارچ کسی ایک تحریک کا مارچ نہیں بلکہ پاکستان کے 18 کروڑ افراد کا مارچ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ذاتی طور پر صدر آصف زرداری، نوازشریف، مسلم لیگ (ق) اور اے این پی سمیت کسی سے بھی کوئی دشمنی نہیں، میری آواز صرف اس فرسودہ نظام کے خلاف ہے، ملک میں صرف کرپشن کا راج ہے، جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں۔

پیپلز پارٹی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سربراہ تحریک منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو نے روٹی، کپڑا اور مکان کا نعرہ لگایا، آج پیپلز پارٹی کے کارکنان کو یہی نعرہ یاد دلاتے ہوئے کہہ رہا ہوں آج تک کسی کو روٹی، کپڑا اور مکان نہیں دیا، ذوالفقار علی بھٹو جب حکومت میں آئے تھے اس وقت 22 خاندانوں کا ملک میں تسلط قائم تھا لیکن وہ نوجوانوں کو لے کر آگے بڑھے۔ چودہ جنوری کو فیصلہ ہو جائے گا، ظالم رہے گا یا مظلوم۔

انتخاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے طاہر القادری کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ طاہر القادری الیکشن کی بات کرے لیکن میں اس کو نہیں مانتا کیونکہ ملک میں انتخابات بددیانتی پر مبنی ہوتے ہیں، پیسے کے بل بوتے پر مک مکا ہو جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھ سے کئی باتیں منسوب کی جا رہی ہیں جن میں کوئی صداقت نہیں، مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں اور جب رحمان ملک وطن واپس آ جائیں گے تو ان سے بات کی جائے گی۔

وفاقی اور پنجاب حکومت کو تنبیہہ کرتے ہوئے طاہرالقادری نے کہا کہ حکومت مارچ کا راستہ نہ روکے، اگر ایسا ہوا تو حالات میرے کنٹرول سے باہر ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے کئی اضلاع سے کارکنان نے بتایا انہیں سرکاری افسران کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں، اگر کارکنان کو دھمکایا گیا تو آدھا مارچ اسلام آباد اور آدھا پنجاب میں ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکن کسی کی دھمکیوں میں آنے والے نہیں بلکہ ہم ڈٹ کر مقابلہ کرینگے۔
خبر کا کوڈ : 228662
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش