0
Sunday 20 Oct 2013 10:11

حد متارکہ پر کشیدگی پھیلانا بھارت کا سیاسی ہتھکنڈہ ہے، سید علی گیلانی

حد متارکہ پر کشیدگی پھیلانا بھارت کا سیاسی ہتھکنڈہ ہے، سید علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ بھارت و پاکستان افواج کے درمیان حد متارکہ پر فائرنگ اور گولہ باری کو بھارت کا سیاسی ہتھکنڈہ قرار دیتے ہوئے جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے کہا کہ نریندر مودی کو وزیراعظم بننے سے روکنے کیلئے کانگریس پارٹی آزاد کشمیر پر حملے کیلئے پر تول رہی ہے، سرینگر میں اپنی رہائش گاہ پر عید ملن سے خطاب کرتے ہوئے سید علی شاہ گیلانی نے تاشقند ایگریمنٹ، شملہ سمجھوتے اور لاہور اعلامیہ جیسے معاہدوں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام ان معاہدوں کی پارٹی ہی نہیں تھے، لہٰذا ہم کسی بھی طور ان کو تسلیم کرنے کے پابند نہیں ہیں، انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کی خونی لکیر پر ہنگامہ مودی کو وزیراعظم بننے سے روکنے کی کانگریسی سازش ہے اور یہ جماعت آئندہ پارلیمانی انتخابات میں فتح حاصل کرنے کیلئے آزاد کشمیر پر حملے کیلئے پرتول رہی ہے، انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ مودی کے اس بیان کے بعد بنایا گیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ ہندوستان میں ایک طاقتور حکومت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس طرح اندرا گاندھی نے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بناکر اسے اپنے لئے ایک تاریخی کام قرار دیا اسی طرح اب پھر سے ایک اور سازش کے تحت آزاد کشمیر پر حملے کا منصوبہ ہے، انہوں نے کہا کہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام بھارت و پاکستان ایک دوسرے پر لگارہے ہیں اور پاکستان پر دہشت گردی کا الزام بھی ہے، تاہم انہوں نے ہندوستان کو مشورہ دیا کہ جنگ یا طاقت کا استعمال کرنے یا مودی کے سامنے طاقت کا مظاہرہ کرنے کی بجائے جموں و کشمیر کے مسئلے کو حل کیا جائے اور انسانی و اخلاقی طور پر عوام کو عدل و انصاف فراہم کیا جائے، ان کا کہنا تھا کہ جس شخص نے گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا وہی آج بھارت کا وزیراعظم بننے کیلئے پر تول رہا ہے۔

عید ملن پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی صرف کہتی ہے جبکہ اس پر عمل کانگریس کرتی ہے اور ان کی پالیسی ہے کہ ہندوؤں کو یکجا کرو اور مسلمانوں کو ٹکڑے ٹکڑے کرو، علی گیلانی نے کیرن میں 22 جنگجوؤں کی ہلاکت کے فوجی دعوے پر سوالیہ لگاتے ہوئے کہا کہ اگر 22 لوگ مارے گئے ہیں تو ان کی لاشیں کہاں ہیں اور وہ کن کو دی ہیں، حریت رہنماوں کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ شبیر شاہ کو عید کے موقعہ پر اس وقت گرفتار کرلیا گیا جب وہ نماز کی ادائیگی کیلئے صف میں بیٹھے ہی تھے، انہوں نے کہا کہ شبیر احمد شاہ کو وزیراعلیٰ کے سامنے صف سے گھسیٹ کر سنٹرل جیل منتقل کیا گیا جو ظلم و بربریت کی انتہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 312504
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش