0
Monday 23 May 2011 20:03

نیول بیس کی جگہ منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں،آبادی کے بیچ میں آ نے کی وجہ سے یہ مقام محفوظ نہیں رہا، ایڈمرل نعمان بشیر

نیول بیس کی جگہ منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں،آبادی کے بیچ میں آ نے کی وجہ سے یہ مقام محفوظ نہیں رہا، ایڈمرل نعمان بشیر
کراچی:اسلام ٹائمز۔ پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نعمان بشیر نے کہا ہےکہ دہشت گرد پی این ایس مہران میں مشرقی حدود سے داخل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ہلاک یونے والے دہشتگرد بظاہر غیر ملکی باشندے لگ رہے تھے، اور وہ تربیت یافتہ اور شارپ شوٹر تھے۔ نیوی کے جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر بڑے نقصان سے بچا لیا۔ انہوں نے کہا نیول بیس کی جگہ منتقل کرنے پر غور کر رہے ہیں۔ کراچی میں میڈیا بریفنگ میں انھوں نے کہا کہ شہید لیفٹیننٹ یاسر عباس کی سربراہی میں نیوی کے اہلکاروں نے دہشتگردوں کو روکنے کی کوشش کی۔ دہشتگردوں کے داخلے کی اطلاع کے تین منٹ بعد ہی کمانڈوز پہنچ گئے تھے، دہشت گردوں نے بیس میں داخل ہوتے ہی آر پی جی فائر کئے۔ ایک دہشتگرد کو ہتھیار پھینکنے کو کہا تو خودکش بمبار نے اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا لیا۔
 ایڈمرل نعمان بشیر نے مزید کہا ہے کہ دہشت گردوں نے چھپنے کے لیے جھاڑیوں کا استعمال کیا، دہشت گرد جتنے ماہر تھے اس لحاظ سے نقصان بہت کم ہوا ہے۔ بیس میں موجود سترہ غیر ملکیوں میں سے چھ امریکی جب کہ گیارہ چینی تھے، جنہیں باحفاظت ان کی رہائش گاہ پر منتقل کر دیا۔ ایڈمرل نعمان بشیر کا کہنا ہے کہ جس وقت یہ بیس بنائی گئی تھی اس وقت کراچی کی آبادی کم تھی اور یہ حصہ کراچی سے باہر تھا۔ اب یہ بیس شہر کے وسط میں آ گئی ہے، اور یہ مقام محفوظ نہیں رہا۔ انھوں نے مزید کہا کہ نیول بیس کو اب منتقل کرنے پر سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ یہ آپشن پہلے بھی موجود تھا، وہ تین سال سے کوشش کر رہے ہیں کہ نیول بیس شہر سے دور بنائی جائے اور اب جلد اس پر کام کا آغاز کر دیا جائے گا تاکہ بیس کو مکمل سیکورٹی فراہم کی جا سکے۔ 
خبر کا کوڈ : 73957
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش