0
Monday 14 Jan 2013 23:22

ملت تشیع پاکستان کی استقامت، شجاعت اور صبر کو سلام پیش کرتے ہیں، مقررین احتجاجی جلسہ

ملت تشیع پاکستان کی استقامت، شجاعت اور صبر کو سلام پیش کرتے ہیں، مقررین احتجاجی جلسہ
اسلام ٹائمز۔ ملت پاکستان کی شاندار تاریخی کامیابی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حوزہ علمیہ قم کے طلاب، فضلا اور علماء نے کہا کہ پاکستان میں ملت کے شھدا کا خون رنگ لایا ہے اور یہ ثابت ہوگیا ہے کہ بےگناہ اور مظلوم خون کبھی ضائع نہیں ہوتا۔ کوئٹہ میں خواتین نے حضرت زینب (س) کی سیرت پر چلتے ہوئے صبر اور استقامت کی عظیم الشان تاریخ رقم کی ہے۔ آج حوزہ علمیہ قم کے مدرسہ امام خمینی (رح) میں پاکستان کی تمام تنظیموں کی جانب سے مشترکہ احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا، جس سے حوزہ علمیہ قم کے بین الاقوامی امور کے انچارج آیت اللہ ڈاکٹر زمانی سمیت مختلف علمائے کرام نے خطاب کیا۔ مقررین نے شہداء کی عظیم قربانی کو سراہا اور ملت شہید پرور پاکستان کی عظیم جدوجہد کو سلام پیش کیا۔ احتجاجی جلسہ میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔ 

حجت الاسلام و المسلمین ملک محمد سبطین کنوئینر احتجاجی پروگرام نے اسلام ٹائمز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کا یہ عظیم الشان احتجاجی جلسہ کوئٹہ میں شہید ہونے والے مومنین کی یاد میں منعقد کیا گیا تھا۔ اس احتجاجی جلسہ کے اختتام پر تمام شرکاء نے تہران میں موجود پاکستانی سفارت خانہ پر احتجاجی دہرنے کیلئے جانا تھا کہ جسکو پاکستان میں موجود دینی لیڈر شب کے اجتماعی فیصلہ کے پیش نظر ختم کر دیا گیا۔ اس احتجاجی جلسہ میں موجود کوئٹہ کے ان طلاب کو تعزیت پیش کی گئی کہ جنکے متعدد عزیز اس دہشت گردانہ کارروائی میں جام شھادت نوش کر گئے تھے۔
 
احتجاجی جلسے سے کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے حجت الاسلام و المسلمین محمد موسٰی، حجت الاسلام و المسلمین جمعہ خان، حجت الاسلام و المسلمین سید کاظم حسین نقوی، پنجاب سے حجت الاسلام و المسلمین ملک محمد اشرف، حجت الاسلام و المسلمین غضنفر حیدری، سندھ سے حجت الاسلام و المسلمین سید سلیمان نقوی، گلگت بلتستان سے حجت الاسلام و السلمین شیخ غلام محمد فخرالدین نے خطاب کیا۔ احتجاجی پروگرام سے کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی شہداء کے خانوادہ میں سے ایک خواہر نے بھی خطاب کیا۔ حوزہ علمیہ قم کے انٹرنیشل امور کے انچارج نے آیت اللہ ڈاکٹر زمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم ملت پاکستان کی اس عظیم الشان تحریک کو سلام پیش کرتے ہیں اور اسی طرح حکومت پاکستان کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے مظلوم شیعیان پاکستان کے ان ابتدائی مطالبات کو قبول کیا اور پاکستان کی حکومت سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ پاکستانی عوام کی حفاظت اور ان کے تحفظ کی خاطر اہم اقدامات کرے گی۔ 

انہوں نے مزید کہا پاکستان میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، یہ چند ایک جاہل اور افراطی گروہ ہیں جو اس ملک میں کالعدم ہونے کے بعد اب نئے ناموں سے کام کر رہے ہیں اور عالمی استکبار امریکا اور اسرائیل کے اشاروں پر پاکستان میں تفرقہ انگیزی کا ایجاد کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم جماعت اسلامی کے امیر کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے لاہور میں منعقد ہونے والے دھرنے میں شرکت کی اور شیعہ سنی وحدت کا عملی نمونہ پیش کیا، اسی طرح تمام سیاسی جماعتوں نے بھی شیعیان پاکستان کے حقیقی موقف کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں دشمن کی پوری کوشش یہ ہے کہ وہ جس طرح بھی ممکن ہو شیعہ سنی میں تفرقہ ایجاد کرے اور مسلمانوں کو آپس میں لڑا دے۔ انہوں نے کہا کہ اس کو ہم اسی طرح کی اپنی کوششوں اور استقامت کے ذریعے کہ جس کو پاکستان کی عظیم ملت نے اپنے اتحاد اور اتفاق کے ساتھ اس عظیم جدوجہد میں پوری دنیا کے سامنے پیش کیا ہے، ناکام بنا سکتے ہیں۔

پاکستانی طلاب کی مختلف تنظیموں کے رہنماؤں نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اتحاد و وحدت کو کامیابی کا مرکزی نقطہ قرار دیا اور اپیل کی کہ اسی طرح اپنی صفوں میں وحدت اور اتحاد کے ذریعے بڑے سے بڑے دشمن کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ مقررین نے اپنے خطاب میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے کئے گئے وعدوں پر قائم رہے، کیونکہ "لمن لا عھد لہ لا دین لہ" جو اپنے وعدوں پر قائم نہیں رہتا اس کا کوئی دین نہیں ہوتا۔ مقررین نے پورے پاکستان میں ملت تشیع کی اس عظیم جدوجہد کو سلام پیش کیا اور کہا کہ جس طرح پوری ملت نے، جس میں علماء، ذاکرین، عوام سب شامل ہیں، ایک دوسرے کے شانہ بشانہ استقامت کے جوہر دکھائے ہیں، اس کی مثال تاریخ میں نظر نہیں آتی ہے اور یہ شہداء کے خون کی برکت ہے کہ آج پوری قوم ید واحدہ کی طرح متحد اور دشمن کو پورے ملک میں تنہا کرکے رکھ دیا ہے۔ عالمی سامراج نے پاکستان میں بڑے بڑے خواب دیکھ رکھے ہیں، لیکن پاکستانی عوام کا اتحاد اور شیعہ سنی کی جدوجہد دشمن کو اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
خبر کا کوڈ : 231299
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش