کوئٹہ:
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آف پاکستان افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ فوج سرحدوں اور عدلیہ آئین کی محافظ ہے۔ سیاست میں مداخلت کرنا فوج کا کام نہیں۔ سپریم کورٹ میں اسٹاف کالج کوئٹہ کے زیر تربیت افسران سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ انیس سو تہتر کے آئین میں فوج کا کردار واضح کر دیا گیا ہے۔ فوج سول حکومت کے احکامات ماننے کی پابند ہے۔ ہر فوجی پر آئین کے تحت اٹھائے گئے حلف کی پاسداری لازم ہے۔ انھوں نے کہا کہ آئین کے مطابق سول حکومت فوج کو طلب کرسکتی ہے لیکن آئین کس بھی قسم کی مہم جوئی کی اجازت نہیں دیتا۔ چیف جسٹس نے واضح کیا کہ فوج کی ذمے داری سرحدوں کی پاسداری ہے۔ سیاست میں مداخلت کرنا اس کا کام نہیں۔ ماضی کی آمریت کے دوران ملکی اداروں کو بہت نقصان پہنچا۔ انھوں نے کہا کہ پاک فوج ماضی کے مقابلے میں بہت زیادہ مضبوط ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ قدرتی آفات میں فوج کا کردار قابل تعریف رہا ہے۔ ہر ادارے کی ترجیح عوام کی فلاح و بہبود ہونی چاہیے۔