0
Friday 13 Jul 2012 12:53

بھارت کے اقدامات سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہیں، ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر

بھارت کے اقدامات سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہیں، ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء پاکستان کے صدر ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے بھارت کی آبی جارحیت پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے پاکستان کو بنجر کرنے کے منصوبے کی کڑی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے دستاویزی انکشاف کیا ہے کہ بھارت 28 جولائی2012ء کو اقوام متحدہ سے اگلے دس برسوں کے دوران پاکستان کے تین دریاؤں، جناب، سندھ، اور جہلم پر پانی ذخیرہ کرنے کے منصوبوں کی تکمیل کیلئے تقریباََ 700ملین ڈالرز کے carbon credits حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے جس سے بھارت کو خود بخود ان سب منصوبوں پر قانونی تحفظ مل جائے گاجس کا تعلق متنازعہ منصوبے کشن گنگا سے بھی ہے جس پر پہلے ہی ہیگ میں قائم عالمی ثالثی عدالت نے پاکستان کو حکم امتناعی دیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی ثالثی عدالت کے حکم نامے کے تحت بھارت دریائے کشن گنگا پر (جو آزاد جموں وکشمیر میں دریائے نیلم کہلاتا ہے) ایسا کوئی بھی مستقل تعمیری ڈھانچہ کھڑا نہیں کرسکتا جو اس دریا کے بہاؤ کو متاثر کرتا ہوبھارت کا مذکورہ اقدام سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا کہ کشن گنگا منصوبے کی تکمیل سے دریائے نیلم میں پانی کے بہاؤ میں 21 فیصد جبکہ پانی کے بہاؤ کے راستے تبدیل کرنے سے پاکستان کے نیلم ،جہلم، ہائیڈوالیکڑک پراجیکٹ میں بھی توانائی کی پیداروار میں27  فیصد کمی ہوجانے کا خدشہ ہے جبکہ پاکستان پہلے ہی شدید ترین توانائی کے بحران کا شکار ہے اس کے علاوہ کم ازکم دریا میں پانی کے بہاؤمیں شدید کمی آنے سے اس علاقے کو ماحولیاتی اعتبار سے ناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ کشن گنگا تنازعہ کے علاوہ بگلیہار ڈیم کی بھرائی کے وقت پاکستان کو شدید ترین پانی کی کمی کاسامنا کرنا پڑا تھا دریائے چناب میں پانی کی کمی کی وجہ سے 21نہریں خشک ہوگئی تھیں جن سے وسیع رقبہ سیراب کیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ دریائے چناب پاکستان کی زراعت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ توانائی کے حصول میں بھی یہ بڑا اہم ہے انہوں نے کہا کہ بھارت کی تمام کاروائیاں پاکستان کے خلاف آبی جنگ کے زمرے میں آتی ہیں بھارت مکاری اور چال بازی کے ذریعہ ان منصوبوں پر بڑی تندہی سے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب بھارت جہلم، چناب اور سندھ پر بند باندھ کر پاکستان کو مکمل طور پر بنجر بنا دینا چاہتا ہے جو سندھ طاس معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے بھارت کے ان مکرو ہ عزائم کیخلاف پاکستان کی قوم پرست جماعتوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ جو کالاباغ ڈیم پر تو آسمان سر پر اٹھالیتے ہیں مگر افسوس بھارتی کے جارحانہ آبی منصوبوں کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرنے سے بھی قاصر ہیں۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے آبی جارحانہ منصوبوں کی روک تھام کیلئے عالمی عدالت میں اپنا موثر طریقے سے اپنا مقدمہ لڑے تاکہ پاکستان کو بنجر ہونے سے بچایا جاسکے۔
خبر کا کوڈ : 178746
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش