0
Monday 8 Oct 2012 19:42

گستاخانہ فلم بنانے والے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مجرم ہیں،امام احمد رضا کانفرنس

گستاخانہ فلم بنانے والے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مجرم ہیں،امام احمد رضا کانفرنس
اسلام ٹائمز۔ کنزالایمان سوسائٹی کے زیراہتمام الحمرا ہال نمبر1 میں منعقدہ ’’22 ویں سالانہ قومی امام احمد رضا کانفرنس‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے ورلڈ اسلامک مشن کے چیئرمین صاحبزادہ شاہ انس نورانی نے کہا ہے کہ گستاخانِ رسول کی سرکوبی کے لیے فکر رضا کو اپنانا اور پھیلانا ہو گا، امام احمد رضا بریلوی دو قومی نظریہ کے حقیقی بانی تھے، امام بریلوی نے اپنی تحریروں کے ذریعے لاکھوں افراد کے دلوں میں عشق رسول (ص) کے چراغ روشن کئے، آج پھر گستاخان رسول کی کمر توڑنے کے لیے امام بریلوی کے جذبہ کی ضرورت ہے۔

کانفرنس کی صدارت علامہ خادم حسین رضوی نے کی جبکہ مقررین میں کنز الایمان سوسائٹی کے بانی صدر محمد نعیم طاہر رضوی، قاری محمد زوار بہادر، پروفیسر خلیل احمد نوری، لعامہ نواز بشیر جلالی، صاحبزادہ امانت رسول، علامہ بشیر احمد مصطفوی، راجہ رشید محمود، مفتی راحد محمود قادری، مقصود احمد تبسم اور دیگر شامل تھے۔ کانفرنس کی نظامت محمد نواز کھرل نے کی جبکہ تلاوت قاری محمد علی اور نعت مرغوب احمد ہمدانی نے پڑھی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے سیکرٹری جنرل قاری زوار بہادر نے کہا کہ امام احمد رضا بریلوی، سچے عاشقِ رسول تھے، امام احمد رضا کے افکار کی پیروی سے جہالت و گمراہی کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امام احمد رضا بریلوی کے پیروکار شاتمان رسول کا تعاقب جاری رکھیں گے اور بدعقیدگی کے خلاف قلمی جہاد کرتے رہیں گے۔ قاری زوار بہادر نے کہا کہ گستاخانہ فلم بنانے والے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے مجرم ہیں اس لیے امریکہ انہیں اُمت مسلمہ کے حوالے کرے۔

قاری زوار بہادر نے کہا کہ مسلم حکمران امریکہ کی ایجنٹی چھوڑ کر غیرت کا راستہ اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کو عالم کفر کی فکری یلغار کے مقابلہ کے لیے امام احمد رضا جیسی علمی شخصیت کی ضرورت ہے۔ صاحبزادہ امانت رسول نے کہا کہ امام بریلوی زندگی بھر مقامِ مصطفی کے تحفظ کے لیے سرگرمِ عمل رہے،امام بریلوی جیسی شخصیات صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں۔ پروفیسر خلیل احمد نوری نے کہا کہ امام احمد رضا بریلوی کی تعلیمات سے علم و عمل کا راستہ اختیار کرنے کا پیغام ملتا ہے، امام بریلوی کی ایک ہزار سے زائد کتابیں عظیم علمی خزانہ ہیں،آج پوری دنیا کی یونیورسٹیوں میں امام احمد رضا بریلوی کی شخصیت اور فقر پر ریسرچ جاری ہے۔

علامہ نواز بشیر جلالی نے کہا کہ امام بریلوی نے برصغیر میں مصلحتوں کا شکار ہونے کی بجائے انگریزوں کی ڈٹ کر مخالفت کی۔ علامہ بشیر احمد مصطفوی نے کہا کہ صوفیاء کو ماننے والے اہل حق امام بریلوی کی تعلیمات کو اپنا کر عظمتِ رفتہ بحال کر سکتے ہیں۔ محمد نعیم طاہر رضوی نے کہا کہ امام بریلوی کا نام اور کام ہمیشہ زندہ رہے گا، امام بریلوی نے شرک اور بدعت کے خلاف بھرپور کردار ادا کیا اور غیراسلامی رسومات کے خاتمے کے لیے زندگی کی آخری سانس تک جدوجہد کرتے رہے۔ کانفرنس میں پیر محمد اطہر القادری، علامہ منیر احمد یوسفی، مفتی محمد حسیب قادری، مفتی انتخاب عالم نوری، صوفی گلزار حسین، بشیر احمد نظامی، صاحبزادہ رضائے مصطفی نقشبندی، مولانا محمد علی نقشبندی، رشید احمد رضوی، علامہ نعیم جاوید نوری، محمد ضیاء الحق نقشبندی نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

کانفرنس میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ گستاخانہ فلم بنانے والوں کو عبرت ناک سزا ملنے تک مسلم ممالک امریکہ کا سفارتی و تجارتی بائیکاٹ کریں، اقوام متحدہ توہینِ انبیاء کو روکنے کے لیے مؤثر قانون سازی کرے، صدر مملکت ممتاز حسین قادری کی سزائے موت ختم کر کے انہیں رہا کرنے کا اعلان کریں، مزاراتِ اولیاء پر غیرشرعی حرکات کو روکنے کے لیے محکمہ اوقاف اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، ڈاکٹر محمد سرفراز نعیمی شہید اور دوسرے شہدائے اہلسنّت کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 201960
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش