0
Thursday 21 Mar 2013 19:12

سولو فلائٹ کی خواہشمند پیپلز پارٹی کو کچھ نہیں ملنے والا، سازشوں سے باز رہے، حلیم عادل شیخ

سولو فلائٹ کی خواہشمند پیپلز پارٹی کو کچھ نہیں ملنے والا، سازشوں سے باز رہے، حلیم عادل شیخ
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ق) سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ رات کے اندھیروں میں ہمارے لوگوں کو ڈرا دھمکا کر پیپلز پارٹی میں شامل کیا جا رہا ہے۔ سولو فلائٹ کی خواہشمند پیپلز پارٹی کو کچھ نہیں ملنے والا۔ سندھ کے نگراں سیٹ اپ میں مسلم لیگ (ق) سے کوئی مشورہ نہیں کیا گیا۔ پی پی اگر ہمارے اعتراض دور کر دے تو ہماری ان سے کوئی دشمنی نہیں۔ فوج اور پولیس الیکشن میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ پرویز مشرف پاکستانی شہری ہیں وہ پاکستان آئے تو ہم ویلکم کہیں گے۔ پیپلز پارٹی کی ایک ٹیم ڈائیلاگ کا راستہ اختیار کئے ہوئے ہیں، دوسری گوریلا ٹیم رات کے اندھیرے میں مسلم لیگ کے ارکان کو پرکشش مراعات کے ذریعے ورغلا رہی ہے جو کہ سراسر دوغلی پالیسی ہے ہمارے لوگ واپس کریں تو بات ہو سکتی ہے۔ ملک بچانے کیلئے پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا تھا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
 
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ آج سے ساڑھے تین سال قبل ملک شدید خطرات سے دوچار تھا۔ پی آئی اے اور ریلوے جیسے بڑے ادارے تباہی کے دہانے پر تھے، ملک بچانے کے لئے حکومت کا ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے آتے ہی شمسی ایئر بیس خالی کروایا اور دیگر اہم ایشو میں گھری پیپلز پارٹی کو راستہ دیا۔ سندھ میں محکمہ ریلیف کے حوالے سے میرا کردار سب کے سامنے ہے جو کچھ ہوسکتا تھا کیا۔ انہوں نے کہا کہ غیر فطری اتحاد کے قائل نہیں، ہمارا ووٹ اگر ہمیں فائدہ نہ دے سکا تو کسی کو نقصان ضرور دے گا۔ حلیم عاد شیخ نے مزید کہا کہ لال مسجد اور بگٹی کا واقعہ افسوسناک تھا مگر 18 کروڑ عوام کی معیار زندگی کے لئے جو کچھ کیا وہ آج تک کسی نے نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ شفاف الیکشن کے لئے لاء اینڈ آرڈر کا ٹھیک ہونا بہت ضروری ہے۔
 
حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن پنجاب میں چند سیٹوں کی دھاندلی پر کچھ نہ کرسکا تو وہ سینکڑوں نشستوں پر شفاف انتخابات کی کیا ضمانت دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوام مسلم لیگ (ق) کے ساتھ ہے۔ شخصیات کی سیاست دفن ہو چکی ہے۔ اصل مسلم لیگی ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، لوٹے چھلنی میں سے نکل گئے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعتوں سے اتحاد چل رہا ہے، ایم کیو ایم سے ہماری کبھی کوئی لڑائی نہیں ہوئی۔ دوسروں کے گناہ اپنے سر پر لے کر کیوں گھومیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) کو مختلف ادوار میں الزامات کا سامنا رہا۔ مشرف کے دور میں ہم نے الیکشن کروائے اور ایک ڈکٹیٹر کو جمہوری راستہ دیا۔ مسلم لیگ (ق) ملک کے 64 فیصد حصے پر حکمرانی کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سازشوں سے باز رہے، موجودہ وزیر اعظم کی موجودگی مسلم لیگ (ق) کے 42 ووٹوں کی مرہون منت ہے۔
خبر کا کوڈ : 248180
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش