0
Thursday 6 Feb 2014 17:06

پشاور، مجلس وحدت مسلمین کے وفد کا دورہ ایل آر ایچ، دھماکہ کے زخمیوں کی عیادت کی

پشاور، مجلس وحدت مسلمین کے وفد کا دورہ ایل آر ایچ، دھماکہ کے زخمیوں کی عیادت کی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے ایک وفد نے لیڈی ریڈنگ اسپتال پشاور کا دورہ کیا اور ہوٹل دھماکہ میں زخمی ہونے والے افراد کی عیادت کی، اس موقع پر بزرگ عالم دین علامہ خورشید انور جوادی بھی ان کے ہمراہ تھے۔ وفد میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی رہنماء علامہ سید عامر حیدر شمسی، علامہ مصطفٰی بہشتی، ارشاد حسین بنگش اور ضلعی مسولین شامل تھے۔ اس موقع پر علامہ عامر حیدر شمسی نے کہا کہ آج وارثان شہداء یہ سوال پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ ملک اور اسلام دشمن طالبان دہشتگردوں کیساتھ مذاکرات کرنیوالے پاکستانی قوم کو بتائیں کہ آخر کتنے پاکستانیوں کا مزید خون درکار ہے اور آخر کتنے پاکستانیوں کے مزید قتل عام کے بعد امن قائم ہوگا۔؟ حکومت پاکستان نے مذاکرات کے نام پر طالبان دہشت گردوں کو پاکستانی شہریوں کے قتل عام کا لائسنس جاری کر دیا ہے اور ایک مرتبہ پھر پشاور ملت جعفریہ کے عمائدین کے خون سے مقتل گاہ بنا ہوا ہے۔

علامہ عامر حیدر شمسی نے کہا کہ پشاور میں علی اصغر قزلباش کی شہادت کے بعد فعال کارکن ولی اللہ پر حملہ کیا گیا اور پھر یکے بعد دیگرے تیسرے حملے میں ملت جعفریہ کے عمائدین کو خودکش دہشت گردانہ حملے کا نشانہ بنایا جانا خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے ان تمام سیاسی و مذہبی قائدین سے سوال کرتے ہیں کہ وہ بتائیں کہ آخر مملکت خداداد پاکستان میں کب تک خون کی ہولی کھیلی جاتی رہے گی اور ملک و اسلام دشمن طالبان دہشتگردوں کیساتھ مذاکرات کے نام پر پاکستانیوں کو موت کی نیند سلایا جاتا رہے گا۔؟ ان کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کی اپنی اولادیں ملک سے باہر عیش و عشرت کی زندگیاں بسر کر رہی ہیں جبکہ پاکستان کے بیٹوں کو طالبان دہشتگردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی واضح کر دیا تھا کہ اگر کوئی دہشتگردی کا واقعہ رونماء ہوا تو اس کے ذمہ دار حکومت اور مذاکراتی کمیٹی میں شامل افراد ہونگے، لہذا ہم ان تمام دہشت گردانہ واقعات کا ذمہ دار حکومت اور مذاکراتی کمیٹی کے اراکین کو سمجھتے ہیں۔ اس موقع پر علامہ خورشید انور جوادی نے زخمیوں میں حسینی فاونڈیشن کی جانب سے امدادی رقم بھی تقسیم کیں۔
خبر کا کوڈ : 348968
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش