0
Sunday 22 Jun 2014 07:52

او آئی سی قرارارداد پر بھارت کا ردعمل غیر حقیقت پسندانہ اور ہٹ دھرمی، سید علی گیلانی

او آئی سی قرارارداد پر بھارت کا ردعمل غیر حقیقت پسندانہ اور ہٹ دھرمی، سید علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے جدہ میں منعقدہ اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کانفرنس میں کشمیر سے متعلق پاس کرائی گئی قرارداد پر بھارت کے ردّعمل کو غیر حقیقت پسندانہ اور ہٹ دھرمی کا غماز قرار دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر کا متنازعہ ہونا ہمالیہ جتنی بڑی حقیقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اٹوٹ انگ کا راگ الاپنے سے ماضی میں کشمیر کے متنازعہ اسٹیٹس کو بدلا جاسکا ہے اور نہ مستقبل میں اس سے جموں کشمیر بھارت کا کوئی جائز حصہ بن سکتا ہے، انہوں نے سعودی عرب کے شہر جدہ میں منعقد او آئی سی کے اجلاس میں کشمیر سے متعلق پاس کرائی گئی قرارداد پر اپنے اطمینان اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس پر بھارت کے خارجہ تعلقات کے ترجمان سید اکبر الدین کا جو ردّعمل سامنے آیا ہے، وہ غیر حقیقت پسندانہ اور مضحکہ خیز ہے اور وہ ضد اور ہٹ دھرمی والی بھارت کی روائتی پالیسی کا آئینہ دار ہے، بھارتی ترجمان نے او آئی سی کے کشمیر سے متعلق موقف کو گمراہ کن قرار دیکر اس منہ بولتی حقیقت کا انکار کیا ہے کہ کشمیر ابھی تک بھارت نہ پاکستان کا حصہ بن گیا ہے اور یہاں کے لوگوں سے ابھی ان کے مستقبل کے تعین سے متعلق رائے نہیں پوچھی گئی ہے، مسلم ممالک ہی نہیں، بلکہ پوری عالمی برادری کشمیر کو حل طلب مسئلہ مانتی ہے اور سب سے بڑے عالمی ادارے اقوامِ متحدہ نے کشمیریوں کے استصواب رائے کے حق میں 18 قراردادیں پاس کی ہوئی ہیں اور ان پر عمل درآمد ہونا ابھی باقی ہے۔ علی گیلانی کے مطابق ان حقائق کی روشنی میں او آئی سی نہیں، بلکہ اکبرالدین کا ردّعمل گمراہ کُن ہے اور ان کا بیان خود کی آنکھیں بند کرکے سورج کے وجود سے انکار کرنے کے مترادف عمل ہے۔ حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین نے کہا کہ کشمیر کا متنازعہ ہونا کوئی دیومالائی یا افسانوی قصہ نہیں ہے، بلکہ اس کی پشت پر ایک معلوم تاریخ ہے اور ہسٹری کے ہر طالب علم کو اس سے واقفیت ہے۔
خبر کا کوڈ : 394187
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش