0
Sunday 23 Nov 2014 09:49

کشمیر سلگتا مسئلہ، کانگریس نے چانکیائی رول ادا کیا، سید علی گیلانی

کشمیر سلگتا مسئلہ، کانگریس نے چانکیائی رول ادا کیا، سید علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا کہ فوجی طاقت، زور زبردستی، تشدد، چھاپوں اور گرفتاریوں کی بنیاد پر رچائے جانے والے انتخابات کا کوئی قانونی، اخلاقی، سیاسی اور انسانی جواز نہیں ہے، یہ انتخابات عالمی سطح پر تسلیم شدہ انسانی اور جمہوری حقوق کے خلاف کھلم کھلا فوجی آپریشن ہے، ان انتخابات کی کوئی اعتباریت نہیں۔ علی گیلانی نے کہا ہم نے بار بار لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ بھارت نواز سیاسی پارٹیاں (کانگریس، نیشنل کانفرنس، پی دی پی، پیپلز کانفرنس، کمیونسٹ پارٹی، بی جے پی) ایک ہی تھیلی کے چٹے بٹے ہیں، ان میں کوئی فرق نہیں ہے، جموں کشمیر کے عوام کو بھارت کی غلامی کی لعنت میں گرفتار کرنے میں ان کا رول یکساں ہے، سید علی گیلانی نے کہا قوم کو اپنی سیاسی، معاشی، معاشرتی اور اخلاقی زبوں حالی کی طرف توجہ دیکر ’’چلو تم اُدھر کو جدھر کی ہوا ہو‘‘ کی روایت کو ترک کرکے اپنا قومی کردار مضبوط کرکے بھارت کے لیے نرم نوالہ نہیں بننا چاہیے، کیونکہ بھارت کی سیاسی پارٹیاں یہاں کے عوام کو نرم نوالہ سمجھ کر ہمیشہ سے دھوکے اور فریب میں مبتلا کرتی آئی ہیں۔ انہوں نے کہا آج کانگریس جمہوریت اور سیکولرازم کے علمبردار ہونے کا جو دعویٰ کررہی ہے یہ ہمالیہ سے بھی بڑا جھوٹ ہے، کیونکہ کشمیریوں کو موجودہ تکلیف دہ صورتحال سے دوچار کرنے میں کانگریس ہی کا بنیادی رول ہے، مسئلہ کشمیر کو سلگتا ہوا مسئلہ بنانے میں کانگریس نے چانکیائی رول ادا کیا اور ان منصوبوں میں نیشنل کانفرنس نے اقتدار کی لالچ میں اپنا کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا پی ڈی پی اور پیپلز کانفرنس کانگریس کی ہی پیداوار ہیں اور یہ پارٹیاں ہمیشہ کانگریس کے زیرِ اثر رہی ہیں، لہٰذا ہماری مظلوم قوم کو بار بار دھوکا نہیں کھانا چاہےی۔ انہوں نے کہا موجودہ حالات میں ہمیں حسینی (ع) اور یزیدی کردار میں فرق کرکے حسینی (ع) مشن کا ساتھ دینا چاہئے۔ انہوں نے جموں کشمیر کے عوام مسلم، ہندو، سکھوں اور بودھوں سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی آنے والے انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کریں کیونکہ ہم سب جموں کشمیر میں بسنے والے کشمیری سوسائٹی کا حصہ ہیں ا ور ہماری صدیوں پرانا بھائی چارہ اور ماحول جو ہے اس کی حفاظت کرنا تمام مذاہب کے لوگوں کی بنیادی ذمہ داری ہے، بلالحاظ مذہب و ملّت ایک دوسرے کے کام آنا، ایک دوسرے کا دکھ درد بانٹنا ہماری سنہری روایات رہی ہیں، ان سنہری روایات کو فرقہ پرستوں کی سازشوں سے ختم ہونے سے بچانا ہم سب کا فرض ہے اور کسی بھی صورت میں صدیوں پرانے بھائی چارے کی فضا کو مسموم نہیں ہونے دینا ہے۔
خبر کا کوڈ : 420930
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش