0
Friday 24 Jul 2015 15:00

انسانی حقوق کی تنظیمیں گلگت بلتستان میں موجود سیاسی قیدیوں کو رہا کریں، منظور پروانہ

انسانی حقوق کی تنظیمیں گلگت بلتستان میں موجود سیاسی قیدیوں کو رہا کریں، منظور پروانہ
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ کے چیئرمین منظور حسین پروانہ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی عالمی اور پاکستانی تنظیمیں گلگت بلتستان میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور گلگت بلتستان میں قید درجنوں سیاسی قیدیوں کی رہائی کے لئے اپنا مثبت کردار ادا کرے، اس وقت پاکستان کے چاروں صوبوں میں کوئی سیاسی قیدی پابند سلاسل نہیں تاہم گلگت بلتستان میں سیاسی قیدیوں سے جیل بھرے پڑے ہیں، قوم پرست اور ترقی پسند سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں پر قائم سیاسی مقدمات پر عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پسند اور قوم پرست رہنماؤں بابا جان، طاہرعلی طاہر، کرنل(ر) نادر حسن، صفدر علی، افتخارکربلائی، وسیم عباس، افتخار حسین اور ان کے دیگر قیدی ساتھیوں کی طویل اسیری اور ان پر قائم بلا جواز مقدمات گلگت بلتستان کے قومی حقوق کی جدوجہد کرنے والوں کو ریاستی طاقت کے ذریعے دبائے رکھنے کا حربہ ہے، ایسے پرتشدد اقدامات سے گلگت بلتستان کے قومی ہیروز اور محب وطن رہنماؤں کو مرعوب نہیں کیا جا سکتا۔ گلگت اور گاہکوچ جیل کی سلاخیں حریت پسندوں کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکتی اور نہ ہی غداری اور دہشت گردی کے مقدمات بنا کر گلگت بلتستان کے حقوق کی جنگ سے یہاں کے فرزندوں کو روکا جا سکتا ہے۔ منظور پروانہ نے کہا کہ جے آٹی ٹی کے نام پر گرفتار کارکنوں اور سیاسی رہنماؤں پر جسمانی و ذہنی تشدد نے گونتاماؤبے کی یاد تازہ کر دی ہے اور تشدد کے ذریعے من پسند بیان دلوانے کی حکمت عملی انسانی حقوق کی پامالی کے زمرے میں آتی ہیں، حکومت گلگت بلتستان کے قومی رہنماؤں کی فوری رہائی کے احکامات جاری کرے بصورت دیگر گلگت بلتستان کے عوام سخت قسم کے احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری گلگت بلتستان انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 475614
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش