0
Sunday 17 Jan 2010 11:22

گونگا بہرہ صدر نہیں،باز کی نظر سے ہر چور اور سازشی کو دیکھ رہا ہوں،پنجاب کے بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے،صدر زرداری

گونگا بہرہ صدر نہیں،باز کی نظر سے ہر چور اور سازشی کو دیکھ رہا ہوں،پنجاب کے بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے،صدر زرداری
لاہور:صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ صدر ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ میں آنکھیں بند کر کے اور گونگا بہرا بن کر بیٹھ جاوں،میں باز کی نظر سے ہر چور اور سازشی کو دیکھ رہا ہوں،ہر سازش پر نظر ہے،اپنی سیاست کے ذریعے اسے ختم کر دیتا ہوں،پنجاب میں بلدیاتی الیکشن آنے والے ہیں،یہاں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے،ان بلدیاتی الیکشن میں پتہ چل جائے گا کہ عوام کس کے ساتھ ہیں،بےنظیر ایمپلائز سٹاک آکشن سکیم کے تحت 5 لاکھ مزدوروں کو سرکاری و نیم سرکاری اداروں میں حصہ دار بنانے کےلئے گورنر ہاوس میں مزدوروں کو حصص کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا کہ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن آنے والے ہیں جس میں کوئی ”گھوسٹ“ پولنگ سٹیشن قائم ہوں گے نہ ہی دھاندلی ہونے دی جائے گی۔نمبر تبدیل ہوں گے اور نہ ہی الیکٹرانک طریقے سے نتائج تبدیل ہوں گے۔ہر جیالا پولنگ سٹیشن سے رزلٹ لے کر جائے گا،پھر پتہ چل جائے گا کہ عوام آپ کے ساتھ ہیں یا ہمارے ساتھ ہیں۔مجھے علم ہے کہ پنجاب میں کارکنوں کو نوکریاں مل رہیں نہ ہی وہ عزت مل رہی ہے جو انہیں ملنی چاہیے۔میں سب سمجھتا ہوں لیکن میں کہتا ہوں کہ ذرا صبر کرو،ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں پختونخواہ میں دہشت گردی کی وجہ سے کارخانے اور فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں،سرمایہ کار تو لاہور میں گلبرگ میں کوٹھی بنا لیتا ہے مگر غریب مزدور کا کیا بنے گا میں ہر اس آدمی کو دیکھ رہا ہوں جو پاکستان کے خلاف سازش کر رہا ہے مگر میں ان کی ہر سازش کو پہلے ہی ناکام بنا دیتا ہوں ان کے عزائم عوام کو بتا دیتا ہوں۔جب بھٹو کو شہید کیا گیا تو ان کا خیال تھا کہ انہوں نے غریبوں کی امید ختم کر دی لیکن انہیں علم نہیں تھا کہ بےنظیر بھٹو مزدوروں، ہاریوں اور غریب عوام کے حقوق کے لئے پھر نکلیں گی،جب انہوں نے بے نظیر بھٹو کو شہید کیا تب بھی ان کا خیال تھا کہ اب غریبوں کے لئے کوئی نہیں اٹھے گا اور انہوں نے غریبوں کا قتل کر دیا۔لیکن انہیں معلوم نہیں کہ ”ہر گھر سے بھٹو نکلے گا، تم کتنے بھٹو مارو گے“۔ جب بھٹو کو شہید کیا گیا تو بےنظیر بھٹو کے سارے انکل پارٹی چھوڑ گئے۔سب نے سی ای سی سے استعفیٰ دیدیا تھا مگر بی بی کی شہادت کے بعد بلاول بھٹو کے سارے انکل ساتھ موجود ہیں کوئی وزیراعظم ہے تو کوئی وفاقی وزیر ہے،سب ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ہم نے شہید بی بی کے بعد ان کے وژن کے مطابق ان کا مشن شروع کیا اور پاکستان کو بچا لیا۔ہم نے کوئی احسان نہیں کیا بلکہ یہ کام آنے والی نسلوں کے لئے کیا ہے۔ایک سازشی ٹولہ سمجھتا ہے کہ ہمارا گناہ شہید بی بی کی سوچ پر عمل کرتے ہوئے غریبوں کو حقوق دینا ہے،اگر ہم پی آئی اے،ریلوے،سٹیل ملز اور دیگر اداروں میں مزدوروں کو حصہ دے رہے ہیں تو یہ ان کا حق ہے کیونکہ پاکستان دراصل غریبوں کا ہی ہے،اگر یہ ہمارا گناہ ہے تو ہم یہ گناہ کرتے رہیں گے۔ہم نے آغاز حقوق بلوچستان کیا ہے تو کوئی احسان نہیں کیا بلکہ یہ ان کا حق ہے،ہم بلوچستان کی زمینیں وہاں کے غریبوں کے ذریعے آباد کریں گے،سندھ اور پنجاب میں بنائے جانے والے ڈیموں کی زمینیں بھی وہاں کے غریبوں کو دیں گے مگر کچھ گمراہ مفاد پرستوں کو ہماری اس سوچ سے اختلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بھٹو اور بی بی کی شہادت پر فخر ہے،ہم دعا مانگتے ہیں کہ ہمیں بھی ان کی طرح شہادت کی موت نصیب ہو۔ہمیں پاکستان چلانا آتا ہے اور بچانا بھی۔
کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خورشید شاہ نے کہا کہ ہم سیاست کرنا جانتے ہیں لیکن ہم صرف شہید بی بی کے وژن کے مطابق مفاہمت کی سیاست کو آگے بڑھا رہے ہیں کیونکہ ہمیں پتہ ہے کہ پاکستان کو صرف پیپلز پارٹی ہی بچا سکتی ہے،دراصل پیپلز پارٹی ہی پاکستان کا دوسرا نام ہے۔ملک سازشیوں میں گھرا ہوا ہے،چاروں طرف منافق اور دہشت گرد پاکستان پیپلز پارٹی کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔جب صدر لاہور آئے تو لوگوں نے کہا کہ 88ء والا دور آگیا ہے لیکن یہ 2010ء ہے ہم باتوں کو سمجھتے ہیں،ہم لڑنا نہیں چاہتے اگر کوئی ہم سے لڑے گا بھی تو ہم نہیں لڑیں گے کیونکہ ہمیں مضبوط پاکستان چاہئے اور وہ سیاستدانوں کی لڑائیوں سے مضبوط نہیں ہو گا بلکہ مفاہمت کے ساتھ ہی مضبوط ہو گا۔
گورنر پنجاب نے کہا کہ چند روز پہلے خبریں چل رہی تھیں کہ پیپلز پارٹی سندھ کارڈ استعمال کر رہی ہے آج ہم نے ان کو دکھا دیا ہے کہ ہم پنجاب کارڈ بھی ”پلے“ کرتے ہیں ابھی گلگت بلتستان کا کارڈ میری جیب میں ہے۔پنجاب کے عوام صدر زرداری کو ”پاکستان کھپے“ کا نعرہ لگانے پر سلام پیش کرتے ہیں۔
وفاقی وزیر غلام احمد بلور نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہمارا اتحاد ہے اگرچہ یہ چھوٹا سا اتحاد ہے لیکن جب پختون اپنا ہاتھ آگے بڑھا دیتا ہے تو ہاتھ کٹوا تو سکتا ہے پیچھے نہیں ہٹاتا۔اس وقت بھی جمہوریت کے خلاف برسر پیکار ہیں،یہ آمر اینکر اپنے آپ کو نہ جانے کیا سمجھتے ہیں مجھے ایک پروگرام میں انہوں نے پوچھا کہ صدر زرداری کب جائیں گے تو میں نے کہا کہ کیا زرداری گن پوائنٹ یا چور دروازے سے آئے ہیں،جمہوریت مخالف قوتیں سن لیں دو سندھی وزیراعظموں کو شہید کیا گیا اب سندھی صدر کے خلاف سازشیں کرو گے تو ملک کے لئے اچھا نہیں ہو گا۔اللہ تعالیٰ صدر زرداری کو زندگی اور تندرستی دے کیونکہ یہ کامیاب ہوں گے تو ملک کامیاب ہو گا۔ 
لاہور:صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں عوام بتا دیں گے کہ وہ ہمارے ساتھ ہیں یا کسی دوسرے کے ساتھ،میری آنکھیں باز کی طرح دیکھ رہی ہیں،ہر چور کو دیکھ رہا ہوں اور سازش کرنے والے کو بھی دیکھ لیتا ہوں،گونگا بہرہ صدرنہیں،جانتاہوں عوام کیا چاہتے ہیں،بلاول کے انکلز کو سلام پیش کرتا ہوں۔وہ گزشتہ روز گورنر ہاؤس میں بینظیر ایمپلائز اسٹاک آپشن اسکیم کے تحت مختلف وفاقی محکموں میں ملازمین کو حصص کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر آصف زرداری نے کہا میں فیڈریشن کا سربراہ ہوں۔لیکن گونگا بہرہ نہیں،میں ایک عوامی صدر ہوں مجھے عوام کا پتہ ہے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا میری آنکھیں سازش کرنے والوں کو دیکھ لیتی ہیں،میں عوام کو بتا دیتا ہوں اور سازش کو سیاست کے ذریعے ناکام بنا دیتا ہوں اس لیے سازشی سمجھ جاتے ہیں کہ اسے پتہ چل گیا ہے۔صدرنے کہا کہ نوکریاں دینا اور ملازمین کو ان حقوق دینا گناہ ہے تو ہم یہ گناہ کرتے رہیں گے۔صدر نے کہا بلدیاتی انتخابات میں کوئی دھاندلی نہ کر سکے گا کیونکہ ہر پولنگ اسٹیشن پر ”چھوٹا پیپلا“ اپنا رزلٹ لے کر جائے گا۔انہوں نے کہا پختونخواہ میں کارخانے بند ہیں لوگ دوسرے صوبوں کو جا رہے ہیں،ہم نے یہ حالات ٹھیک کرنے ہیں اس لیے عوام کی خاطر ساری تنقید برداشت کر جاتا ہوں۔مجھے پتہ ہے کہ ملک کو پانی کی اشد ضرورت ہے اس لیے ڈیم بنا رہا ہوں لیکن کچھ گمراہ لوگوں کو میری اس سوچ سے اختلاف ہے۔ایک امریکی جرنیل نے مجھے کہا کہ شرپسند اسلام آباد کے پہاڑوں کے پیچھے پہنچ گئے ہیں میں نے انہیں کہا ہماری افواج اور قوم بڑی بہادر ہیں۔جب بھی جنگ ہوئی تو افسران سپاہیوں سے بڑھ کر شہید ہوں گے۔صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ذوالفقارعلی بھٹو کی شہادت کے بعد بی بی شہید کے تمام انکل انہیں چھوڑ گئے۔بھٹو صاحب کی ساری سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی بھی چلی گئی لیکن میں بلاول کے ”انکلز“ کو سلام پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے بی بی کی شہادت کے بعد بلاول کو نہیں چھوڑا۔بلاول کے انکل آج وزیراعظم بھی ہیں اور وزیر بھی ہیں اور وہ بلاول اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔صدر نے گورنر ہاوٴس میں بینظیر بھٹو شہید آئی ٹی پارک،خانیوال سے رائیونڈ تک ریلوے کے ڈبل ٹریک اور پریم نگر ڈرائی پورٹ کا افتتاح بھی کیا۔دوسری جانب ڈاکٹروں اور پی ایم اے کے وفد نے صدر سے ملاقات کی۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ میں ڈاکٹروں کا بے حد احترام کرتا ہوں۔ڈیوٹی کے دوران ڈاکٹروں پر قتل عمد کا مقدمہ نہ بنے اس کے لیے بہت جلد قانون سازی کی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 18735
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش