0
Saturday 3 Nov 2012 14:48

دہشت گرد اور ٹارگٹ کلرز سیاسی چھتری کے نیچے پناہ لئے ہوئے ہیں، ثروت اعجاز قادری

دہشت گرد اور ٹارگٹ کلرز سیاسی چھتری کے نیچے پناہ لئے ہوئے ہیں، ثروت اعجاز قادری
اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ دہشتگرد کسی بھی چھتری کے نیچے ہوں ان کے خلاف قانون کو ہر حال میں حرکت میں لایا جائے، کراچی میں اندھیر نگری چوپٹ راج ہے، دہشتگرد اور ٹارگٹ کلرز سیاسی چھتری کے نیچے پناہ لئے ہوئے ہیں۔ آپریشن کے دوران دہشتگرد اور محب وطن امن پسند میں تمیز رکھی جائے اگر موجودہ آپریشن سیاست کا شاخسانہ ہوا تو بھرپور احتجاج کریں گے، کسی ایک جماعت کو فوکس نہ کیا جائے انصاف اور قانون کی بالادستی کو آپریشن کے دوران ملحوظ خاص رکھا جائے، قانون نافذ کرنیوالے ادارے بخوبی واقف ہیں کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں کون سے ہاتھ ملوث ہیں، سُپریم کورٹ آف پاکستان ملکی سلامتی کی 16 ایجنسیوں کی رپورٹ کی روشنی میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن اپنی نگرانی میں کرائے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے مرکز اہلسنت پر نیو کراچی سے آئے ہوئے معززین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ دہشتگردی، بھتہ خوری کے خلاف شہریوں، تاجروں، صنعتکاروں کے تحفظ کیلئے پاکستان سُنی تحریک آواز بلند کئے ہوئے ہے، 8 رمضان المبارک سے اب تک ہمارے 18 کارکنوں کو شہید کیا گیا مگر افسوس کسی ایک کے قاتل کو بھی گرفتار نہیں کیا جاسکا جو قانون نافذ کرنیوالوں کیلئے ایک سوالیہ نشان ہے۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ کارکنوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف پی ایس ٹی کے تحت احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے مگر افسوس حکومت و انتظامیہ کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومتی رٹ دور دور تک نظر نہیں آرہی ہے۔ پولیس میں شامل کالی بھیڑیں سیاسی بنیادوں پر جھوٹے خود ساختہ مقدمات بنا کر بے گناہ افراد کو پھنسا رہی ہے۔ نیو کراچی میں پی ایس ٹی کے کارکنوں پر جھوٹا خود ساختہ چرس کا مقدمہ قائم کردیا گیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، سُپریم کورٹ آف پاکستان اس واقعے کا نوٹس لے۔ اُنہوں نے کہا کہ 254 ملزمان پیرول پر کئی سالوں سے رہا ہیں اُن کی نقل و حمل پر نظر رکھنے کی بجائے انہیں کھلی آزادی دے رکھی ہے جو کہ افسوس ناک عمل ہے حکومت بتائے یہ 254 ملزمان کا تعلق کن جماعتوں سے ہے۔ اس امکان کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا کہ ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں ان کے ہاتھ ملوث ہوں۔
خبر کا کوڈ : 208699
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش