0
Thursday 20 Feb 2014 20:08

بھارتی حکمران مقبوضہ کشمیر کو اپنی کالونی تصور کرتے ہیں، سید علی گیلانی

بھارتی حکمران مقبوضہ کشمیر کو اپنی کالونی تصور کرتے ہیں، سید علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے راجیو گاندھی قتل کیس میں ملوث افراد کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کرنے اور انہیں رہا کرانے کے فیصلے کے بعد افضل گورو معاملے کو لیکر فاروق عبداﷲ، سیف الدین سوز اور محبوبہ مفتی کے بیانات کو منافقانہ اور شاطرانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے بیانات 2014ء کے انتخابی ڈرامے کے پیش نظر دئے جاتے ہیں اور ان کا مقصد لوگوں کو گمراہ کرانا اور ووٹ بٹورنا ہے، انہوں نے کہا کہ افضل گورو کو تختہ دار چڑھاتے وقت فاروق عبداﷲ نے کھل کر اس فیصلے کی حمایت کی تھی اور شہید افضل گورو کو ایک قاتل کہا تھا، جبکہ سیف الدین سوز نے مجرمانہ خاموشی اختیار کی تھی اور محبوبہ مفتی اپنے دیگر ممبران سمیت اس وقت بیک اوٹ (backout) کرگئی تھی، جب اس معاملے پر اسمبلی میں ایک بل پیش ہونے والا تھا، اپنے ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہ ہمیں اگرچہ راجیو گاندھی قتل کیس میں ملوث افراد کی سزائے موت عمر قید میں بدل دینے اور پھر ان کی رہائی پر کوئی اعتراض نہیں ہے، البتہ اس طریقے سے افضل گورو کو پھانسی چڑھائے جانے کا زخم نئے سرے سے تازہ ہوگیا ہے اور یہ بات صاف طور پر عیاں ہوگئی ہے کہ بھارت کی عدلیہ بھی دوہرے معیار اور دو عملی کی شکار ہے اور کشمیریوں کے حوالے سے اس سے کسی انصاف کی توقع نہیں کی جاسکتی ہے۔

بھارتی حکمران کشمیر کو اپنی کالونی تصور کرتے ہیں، ان کی افواج یہاں لوگوں کا قتلِ عام کررہی ہیں اور عدلیہ بھی ان کے بارے میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ فیصلے نہیں کرتی ہے، بلکہ یہ اصل میں دہلی کے پالیسی سازوں کے سیاسی فیصلے ہوتے ہیں، جنہیں عدالت کا کور (Cover) فراہم کیا جاتا ہے، حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین نے کہا کہ افضل گورو کو ایک تو گرفتاری کے بعد نچلی عدالت میں اپنا دفاع کرنے کا قانونی حق فراہم نہیں کیا گیا تھا، دوم ان کے خلاف جتنی اہم گواہیاں پیش کی گئی تھیں، وہ یا تو پولیس اہلکاروں یا دیگر فورسز اہلکاروں کی تھیں اور ان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت بھی نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ آخری مرحلے پر ان کی سزائے موت کو بھی عمر قید میں تبدیل کیا جاسکتا تھا، البتہ یہاں عدلیہ نے سیاسی اثر و رسوخ کے نتیجے میں اپنی آنکھیں بند رکھیں اور اسطرح ایک بے گناہ انسان کو پھانسی چڑھایا گیا اور اس کا سیاسی قتل کیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 353766
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش