0
Tuesday 29 Apr 2014 07:24

فاروق عبداللہ کے بیان پر بی جے پی تلملا اٹھی، عبداللہ خانوادے پر فرقہ پرستانہ سیاست کرنے کا الزام

فاروق عبداللہ کے بیان پر بی جے پی تلملا اٹھی، عبداللہ خانوادے پر فرقہ پرستانہ سیاست کرنے کا الزام
اسلام ٹائمز۔ این سی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ پر جوابی وار کرتے ہوئے وزارت اعظمی کے لئے بھاجپا کے نامزد امیدوار نریندر مودی نے عبداللہ خاندان پر ریاست جموں و کشمیر میں سیکولرازم کو زک پہنچانے اور فرقہ پرستانہ سیاست کرنے کا الزام عائد کیا ہے، اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی اور آر ایس ایس کے کئی دیگر سینئر لیڈران بھی ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بیان پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان پر بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور انہیں کسی تیسرے ملک میں سیاسی پناہ لینے کا مشورہ دیا ہے، بی جے پی نے نیشنل کانفرنس صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے اُس بیان پر زبردست برہمی کا اظہار کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کی صورت میں جموں کشمیر بھارت سے الگ ہوجائے گا اور مودی کو ووٹ دینے والوں کو سمندر میں ڈوب جانا چاہئے، بھاجپا کی طرف سے وزارت اعظمی کے عہدے کے لئے نامزد امیدوار اور گجرات کے وزیراعلیٰ نریندر مودی نے ڈاکٹر فاروق کے بیان پر ردعمل ظاہر کرنے کیلئے پہلے سماجی ویب سائٹ ٹویٹر کا سہارا لیا، بعد میں ویڈیو پیغام جاری کیا اور باضابطہ انٹرویو بھی دئے، نریندر مودی نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو مشورہ دیا کہ وہ سیکولرازم کا درس دینا بند کریں، انہوں نے ڈاکٹر عبداللہ اور ان کے خاندان پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے ریاست جموں و کشمیر میں اپنے مفادات کے لئے فرقہ پرستی پر مبنی سیاست کا سہارا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ سیکولرازم نہ صرف ہمارے آئین میں موجود ہے بلکہ ہماری رگوں میں خون کی طرح دوڑ رہا ہے، ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ پوری دنیا ہمارا پریوار ہے اور اس طرح کے سماج میں اگر ایسے بیانات دئے جاتے ہیں تو یہ بدقسمتی کی بات ہے، نریندر مودی نے ڈاکٹر فاروق سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہزاروں سالوں پر محیط ہمارے کلچر میں اگر کہیں سیکولر روایات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچایا گیا ہے تو وہ جموں کشمیر ہے اور یہ سب آپ کے والد، خود آپ کی اور آپ کے بیٹے کی سیاست کی وجہ سے ہوا ہے، مودی نے کہا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جو ہر کسی کے بارے میں سوچتا ہے، ہم نے تلوار کے سہارے کسی کلچر پر حملہ نہیں کیا، ہمارے خون میں ایسی سوچ نہیں ہے، ہم سیکولرازم کے بارے میں ایسے درس کو برداشت نہیں کریں گے، اس دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے مزید کئی لیڈروں نے بھی ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے بیان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ان پر طرح طرح کے الزامات عائد کئے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 377339
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش