0
Thursday 14 Aug 2014 00:35
وزیر داخلہ اچانک منظر عام پر آگئے

آزادی مارچ کی اجازت دے دی، کسی کو غیر آئینی اقدامات کی اجازت نہیں، چوہدری نثار

آزادی مارچ کی اجازت دے دی، کسی کو غیر آئینی اقدامات کی اجازت نہیں، چوہدری نثار
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں کسی کو غیر آئینی اقدامات کی اجازت نہیں دیں گے۔ لانگ مارچ کرنے والے ضلعی انتظامیہ سے اجازت طلب کریں، عدالتی حکم کے مطابق فیصلہ کریں گے، آرمی چیف سے ملاقات میں کوئی سیاسی معاملہ زیربحث نہیں آیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے خود دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے کمیشن کی تجویز دی لیکن وزیر اعظم کی تجویز کے جواب میں کہا گیا کہ جب تک نوازشریف وزیر اعظم ہیں کوئی کمیشن قبول نہیں۔ کیا وزیراعظم نواز شریف کی موجودگی میں سپریم کورٹ آزادانہ کام نہیں کر رہی؟ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عمران خان کے آزادی مارچ کو ابتداء سے ہی اجازت دینے کا اعلان کیا مگر عوامی تحریک اور تحریک انصاف نے اتحاد کر لیا ہے اور آج ان کے مطالبات ایک ہی ہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کچھ عناصر دھرنے کی آڑ میں دارالحکومت پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنائے ہوئے تھے۔ ان عناصر کی جانب سے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں اسلام آباد کو جام کرنے کی دھمکی دی گئی تو مارچ سے واپس آنے والے کو بھی قتل کرنے کا حکم دے دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کسی جمہوری ملک میں ایسا نہیں ہوتا کہ غیر آئینی مطالبات کو منوانے کے لئے کھلی چھٹی دی جائے۔ عراق، صومالیہ میں تو ایسا ہو سکتا ہے مگر پاکستان میں یہ اجازت ہرگز نہیں دی جا سکتی کیونکہ یہاں میڈیا آزاد ہے، عدلیہ آزاد ہے اور ادارے مضبوط ہیں۔

چودھری نثار علی خان نے عمران خان کی جانب سے دھاندلی الزامات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر ان کا احتجاج دھاندلی کے خلاف تھا تو کل وزیر اعظم کے اعلان کے بعد اسے ختم ہو جانا چاہیے تھا۔ نگران حکومت میں مسلم لیگ نواز کا کوئی نمائندہ شامل نہیں تھا اس کے علاوہ صوبہ پنجاب جہاں ان کی صوبائی حکومت تھی، میں انتخابات سے قبل تمام انتظامی ڈھانچہ تبدیل کیا گیا جبکہ تمام باقی صوبوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔ نثار علی خان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے ہونے والے حالیہ جلسے کیلئے نہ صرف اجازت دی گئی بلکہ سیکیورٹی بھی دی گئی۔ آج ملک حالت جنگ میں ہے اور افواج پاکستان دہشت گردوں کے خلاف برسر پیکار ہیں۔ جب اداروں کے ساتھ کھڑے ہونے کا وقت تھا لانگ مارچ کا اعلان کر کے عوام کو الجھا دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے ماحول بن رہا تھا مگر اس سیاسی عدم استحکام کی وجہ سٹاک مارکیٹ میں مندی ہوئی۔

وزیرداخلہ نے تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مصالحتی کردار ادا کرنے پر ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تمام جماعتوں نے جمہوری نظام کا ساتھ دیا اور اس معاملے پر اختلافات کو آڑے نہیں آنے دیا، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق اور لیاقت بلوچ نے تحریک انصاف کا اتحادی ہونے کے باوجود حکومت اور عمران خان میں مصالحت کروانے کی کوشش کی۔ آج ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہیں امن قائم رکھنے پر مبارکباد اور اسلام آباد، لاہور اور راولپنڈی میں رکاوٹوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات پر عوام سے معذرت کی۔
خبر کا کوڈ : 404674
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش