0
Sunday 17 Aug 2014 09:09

مقبوضہ کشمیر کے جیلوں میں 500 سے زائد قیدی نظربند جن کا کہیں کوئی ریکاڑ نہیں، حریت کانفرنس (گ)

مقبوضہ کشمیر کے جیلوں میں 500 سے زائد قیدی نظربند جن کا کہیں کوئی ریکاڑ نہیں، حریت کانفرنس (گ)
اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) نے مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداﷲ کے اس بیان کہ ’’جیلوں میں 100 سے بھی کم لوگ مقید ہیں‘‘ کو ان کی لاعلمی پر مبنی دعویٰ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج کی تاریخ میں 500 سے زائد لوگ جموں کشمیر اور بھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں اور ان میں 50 کشمیری عمر قید کی سزائیں کاٹ رہے ہیں، 60 سے زائد لوگوں کو ’’غیر قانونی قانون‘‘ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت احتیاطی نظربندی کے نام پر پابند سلاسل بنادیا گیا ہے جبکہ سینکڑوں ایسے جوان تھانوں اور انٹروگیشن سینٹروں میں مقید ہیں، جن کا کہیں کوئی ریکارڈ موجود نہیں ہے اور نہ ان کے خلاف کوئی کیس وغیرہ درج ہے۔ حریت کانفرنس (گ) کے ترجمان ایاز اکبر نے عمر عبداﷲ کی اس بات کہ ’’ترقی کرنی ہے تو الیکشن بائیکاٹ سے اجتناب کرنا ہوگا‘‘ کو مضحکہ خیز اور بچگانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیشنل کانفرنس کو الیکشن بائیکاٹ پالیسی سے پہلے بھی کشمیر میں 15 سال تک اور اس کے بعد بھی 12 سال تک حکومت کرنے کا موقع مل گیا تھا، البتہ عام لوگوں کی کوئی ترقی ہوئی اور نہ انہیں حکومت کی طرف سے کوئی راحت پہنچ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمر عبداﷲ نے قیدیوں کے سلسلے میں جان بوجھ کر جھوٹ بولا ہے یا انہیں اس سلسلے میں غلط اطلاعات فراہم کی گئی ہیں، یہ بھی ہوسکتا ہے کہ عمر عبداﷲ نے عسکریت پسندوں کو سیاسی قیدیوں کے زمرے میں شامل ہی نہ کیا ہو اور صرف ان لوگوں کا تذکرہ کیا ہو، جو سیاسی جدوجہد سے متعلق تنظیموں سے وابستہ ہیں۔ ترجمان نے الیکشن بائیکاٹ سے متعلق عمر عبداﷲ کے تبصرے کو بے جان اور بے معنیٰ قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن میں حصہ لینے کا کشمیر میں عام لوگوں کی ترقی کے ساتھ کوئی لینا دینا نہیں ہوتا ہے، اس سے محض چند لوگوں کو اقتدار میں آنے کا موقع مل جاتا ہے اور پھر وہ 6 سال تک صرف اپنے مطلب کی سوچتے ہیں اور عام لوگ جئیں یا مریں، اس سے ان کو کوئی دلچسپی نہیں ہوتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 405162
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش