0
Thursday 26 Jan 2012 02:38

وکلاء کا قتل انتظامیہ اور حکومت کیلئے سوالیہ نشان ہے، ثروت اعجاز قادری

وکلاء کا قتل انتظامیہ اور حکومت کیلئے سوالیہ نشان ہے، ثروت اعجاز قادری
اسلام ٹائمز۔ سربراہ سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ ربیع النور کے مقدس مہینے کے شروع ہوتے ہی انتہا پسند دہشت گردوں نے ایک بار پھر قتل و غارت گری کا بازار گرم کر دیا ہے۔ دن دھاڑے وکلاء کا قتل انتظامیہ اور حکومت کیلئے سوالیہ نشان ہے۔ دہشت گرد فرقہ وارانہ فسادات کرا کر کراچی کے امن کو تہس نہس کرنا چاہتے ہیں، عوام اپنی پر امن پالیسی اور شعور سے دہشت گردوں کے ناپاک عزائم اور سازشوں کو خاک میں ملا دیں۔ دہشت گرد مقدس مہینے ربیع النور میں قتل و غارت گری اور دہشت گردی کر کے مقدس مہینے کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں، انتظامیہ دہشت گردوں کی گرفتاری کو یقینی بناتے ہوئے شہر میں امن و امان کی فضاء کو خوشگوار رکھنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں جاری حالیہ دہشت گردی کی مذمت اور گہری تشویش کرتے ہوئے کیا۔

سربراہ سنی تحریک نے کہا کہ سنی تحریک کے تحت 29 جنوری کو نشتر پارک میں عظیم الشان جانثاران مصطفی کانفرنس ہے اور ایسا لگتا ہے کہ دہشت گرد سنی تحریک کی کانفرنس کو ناکام بنانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈؤں پر اتر آئے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے شہید قائدین نے دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کرنے کیلئے اہم کردار ادا کیا اور ملک کو سازشوں سے محفوط بنانے اور دہشت گردی سے پاک کرنے کیلئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ جشن آمد رسول ص کے سلسلے میں منعقد ہونے والے جلسے جلوسوں کو فول پروف سیکوریٹی فراہم کرے اور سنی تحریک کے تحت نشتر پارک میں ہونے والی پاکستان بچاؤ جانثاران مصطفی کانفرنس کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 133163
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش