0
Saturday 5 May 2012 23:16

شدت پسند ہتھیار پھینک دیں تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

شدت پسند ہتھیار پھینک دیں تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی دبائو کے باوجود ہماری حکومت نے شدت پسندوں سے مذاکرات کئے، شدت پسند محب وطن شہری بننے اور اسلحہ پھینکنے کا اعلان کردیں تو ہم مذاکرات کیلئے تیار ہیں، ہم امریکہ کے نہیں صرف باچا خان کے عدم تشدد کے فلسفے پر عمل کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے طورو مردان میں ایک جلسہ عام سے خطاب کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ سوات آپریشن کے دوران 25 لاکھ متاثرین کی باعزت بحالی ہماری حکومت کا ایک بہت بڑا کارنامہ ہے، ہم نے اپنی حکومت کے دوران پورے صوبے میں 52 کالجز اور تقریباً 7 یونیورسٹیاں قائم کیں، ہم نے اپنے دور حکومت میں جتنا ترقیاتی کام کیا وہ گزشتہ 60 سالوں میں کسی بھی حکومت نے نہیں کیا، اور نہ ہی آئندہ 60 سالوں میں کوئی حکومت کرسکے گی۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم نے امن کی بحالی کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں اور آئندہ بھی دیں گے تاکہ ہمارا مستقبل محفوظ ہو۔ ہم نے بچوں کے ہاتھوں میں بندوق کی بجائے کتاب دی ہے کیونکہ پڑھا لکھا نوجوان ہمارے ملک کی بقاء کا ضامن ہے، ا س موقع پر وزیراعلیٰ نے طورو اور گردونواح میں اربوں روپے کی رابطہ سڑکوں اور پلوں کا افتتاح کیا، جن میں گورنمنٹ ڈگری کالج طورو بھی شامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 159257
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش