0
Wednesday 30 Nov 2011 20:49

امریکہ کے معافی مانگنے تک نیٹو کو سپلائی بحال نہیں ہو گی، وزیر دفاع

امریکہ کے معافی مانگنے تک نیٹو کو سپلائی بحال نہیں ہو گی، وزیر دفاع
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر دفاع چوہدری احمد مختار نے کہا ہے کہ نیٹو کے پاس افغانستان میں سپلائی کے لئے پاکستان کے سوائے کوئی راستہ نہیں ہے، امریکہ کو معافی مانگنا ہی پڑے گی۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ملکی خود مختاری اور سلامتی پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکہ سے کوئی جنگ نہیں چاہتے، لیکن نیٹو حملہ کے جواب میں اٹھائے گئے فیصلے حتمی ہیں اور ان میں کسی قسم کا ردوبدل نہیں کیا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ نیٹو حملے میں 24 فوجی جوانوں کی شہادت کے بعد پاکستانی عوام میں سخت غم وغصہ پایا جاتا ہے۔ وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ شمسی ائیر بیس کو امریکہ سے 11 دسمبر کو خالی کروا لیا جائے گا۔
دیگر ذرائع کے مطابق وزیر دفاع چوہدری احمد مختار نے کہا ہے معافی مانگنے تک نیٹو کو سپلائی بحال نہیں ہو گی۔ نیٹو رسد کے لیے کوئی دوسرا راستہ اختیار کرے۔ اسلام آباد کنونشن سینٹر میں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری احمد مختار نے کہا گیارہ دسمبر سے شمسی ایئر بیس بند کر دیا جائے گا۔ ڈرون طیارے نہیں اڑنے دیں گے۔ جبکہ شہباز ایئربیس کا فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔ پاکستان اپنے بہتر مستقبل کو سامنے رکھ کر تمام فیصلے کرے گا۔ انہوں نے کہا نیٹو حملے پر معافی مانگنا نیٹو کی مجبوری ہے۔ انہوں نے کہا موجودہ فیصلہ قوم کی بقاء کا مسئلہ ہے اور اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا جب قوم کہے گی تب ہی معافی قبول کی جائے گی۔ امریکا کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر بھی نظرثانی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ جنگ نہیں کر رہے۔ شاہ محمود قریشی کے حوالے سے وزیر دفاع کا کہنا تھا انہوں نے اپنی ذات کے فائدے کے لیے جھوٹ بولا، شاہ محمود قریشی خود کو بہت بڑا لیڈر سمجھتے ہیں حالانکہ کسی شخص کو خود اپنے ملک کا دشمن نہیں ہونا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 118773
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش