0
Saturday 16 Mar 2013 00:14

شفاف انتخابات فوج کی نگرانی میں ہی ممکن ہیں، سربراہ پاکستان سنی تحریک

شفاف انتخابات فوج کی نگرانی میں ہی ممکن ہیں، سربراہ پاکستان سنی تحریک
اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ نگراں وزیراعظم غیر متنازعہ شخص کو بنایا جائے۔ شفاف انتخابات ملک کی قسمت بدلنے کی طرف اہم قدم ہونگے، جمہوریت کو پروان چڑھانے کیلئے ضروری ہے کہ دستور پاکستان کی دفعات 62 اور 63 پر عمل درآمد کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے۔ سیاسی جماعتوں کی بھی ذمہ داری ہے کہ انتخابی اصلاحات میں رکاوٹ بننے کی بجائے شفافیت یقینی بنانے کیلئے الیکشن کمیشن سے تعاون کریں۔ عوام انتہا پسند مائنڈ سیٹ کے خلاف آواز بلند کرنے کے ساتھ انتہا پسند دہشتگردوں کو آکسیجن دینے والوں کو بھی ووٹ کی طاقت سے پیچھے دھکیل دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت پر معززین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ ملک انتہائی نازک دور سے گذر رہا ہے تمام محب وطن قوتیں ملک کے استحکام کیلئے عملی کردار ادا کریں۔ موجودہ جمہوریت میں عوامی مسائل حل نہیں ہوئے مگر عوام اب سسٹم کی تبدیلی چاہتے ہیں تاکہ ان کے مسائل حل ہوں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردی، ٹارگٹ کلنگ کے پس پردہ بیرونی ہاتھ ہے۔ موجودہ حالات میں عوام اب ان قوتوں کو بھی پہچان لیں جو زبان کے نام پر ووٹ لیکر اقتدار میں جا کر انہیں بھول جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات پاک فوج کی نگرانی میں ہی ممکن ہو سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے انتخابات سے قبل کراچی میں فوج کی نگرانی میں خانہ شماری اور ووٹ کی درستگی نہ کرا کر شکوک و شبہات چھوڑ دیئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرا کر ہی یرغمالی قوتوں سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ عوام منتظر ہیں کہ موجودہ حکمران اور اپوزیشن ایسے فرد کو نگران وزیراعظم بنائیں جو انتخابی عمل کو دیانتداری کے ساتھ آگے بڑھا کر حقیقی عوامی نمائندوں کو ایوانوں تک پہچانے کا باعث بن سکے۔
خبر کا کوڈ : 246875
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش