0
Friday 24 Apr 2009 11:50

پاکستان طالبان کو روکے ورنہ تعلقات متاثر ہوں گے،امریکا

شانگلہ پر بھی طالبان کا کنٹرول،مارگلہ پہاڑیوں کی سیکورٹی بڑھادی گئی
پاکستان طالبان کو روکے ورنہ تعلقات متاثر ہوں گے،امریکا
کیمپ لیون، شمالی کیرولینا: امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے کہا ہے کہ پاکستان نے طالبان کو کنٹرول نہ کیا تو پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات متاثر ہوں گے۔ شمالی کیرولینا کے ایک فوجی اڈے کے دورے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ بات چیت میں یہ اندازہ ہوتا ہے کہ حکومت طالبان سے لاحق خطرات پر قابو پانا چاہتی ہے لیکن پاکستانی قیادت کو کارروائی کرنا ہوگی۔ جب ان سے سوات میں طالبان کی حالیہ پیش قدمی کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ پاکستان نہ صرف طالبان سے لاحق خطرات کو محسوس کرے بلکہ اس سے نمٹنے کیلئے کارروائی بھی کرے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان میں جمہوری حکومت کا برقرار اور مستحکم رہنا افغانستان میں اتحادی افواج کی کارروائیوں کیلئے ضروری ہے اور یہی بات پاکستان کیساتھ امریکا
کی شراکت کیلئے بھی ضروری ہے۔ دریں اثناء امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ پاکستان حکومت کو اس بات پر رضامند کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ بھارت پر مرکوز اپنی روایتی توجہ کو ہٹائے اور اپنی توجہ اسلامی شدت پسندوں کی جانب مرکوز کرے۔ ایوان نمائندگان کی سب کمیٹی کے آگے بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سوچ اور معیار تبدیل کرنا آسان نہیں لیکن میرا خیال ہے کہ نہ صرف حکومت بلکہ عام پاکستانی شہری بھی یہ سمجھتے ہیں کہ شدت پسندی بڑے شہروں کی جانب بڑھ رہی ہے اور اس سے خطرات پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رچرڈ ہولبروک نے پاکستانی رہنماؤں کے ساتھ طویل اور اعصاب شکن مذاکرات کئے ہیں اور انہیں بتایا ہے کہ شدت پسندوں کیخلاف موثر کارروائی کس قدر ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم خطرات سے نمٹنے کیلئے پاکستان کی مدد کرنے کیلئے تیار ہیں، لیکن پاکستان
کو کارروائی کرنا پڑے گی۔ دریں اثناء آن لائن کے مطابق امریکی سنٹرل کمان کے سربراہ ایڈمرل مائیک مولن نے کہا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی حفاظت کے انتظامات سے مطمئن ہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہمیں انٹیلی جنس سے معلوم ہوا ہے کہ القاعدہ، امریکا اور مغربی ممالک کے خلاف منصوبے بنا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا کو القاعدہ سے درپیش خطرہ حقیقی ہے۔ ہمیں پاکستان اور افغانستان میں تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات پر بھی گہری تشویش ہے۔ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں اور اسی وجہ سے ہمیں تشویش ہے کہ کہیں یہ ہتھیار عسکریت پسندوں کے ہاتھ نہ لگ جائیں ۔ تاہم پاکستان نے ایٹمی ہتھیاروں کی حفاظت کے لئے مناسب انتظام کیا ہے اور ہم اس سے مطمئن ہیں۔انہوں نے پاکستان کی عسکری قیادت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ خطے کے حالات کے پیش نظر پاکستانی
مسلح افواج کی تمام ضروریات پوری کرنے کے حوالے سے ایف16 طیاروں کی فراہمی سمیت کئے گئے تمام وعدے پورے کئے جائینگے۔
شانگلہ پر بھی طالبان کا کنٹرول،مارگلہ پہاڑیوں کی سیکورٹی بڑھادی گئی
پشاور: سوات میں امن معاہدے کے بعد سے بونیر میں طالبان کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر بونیر میں پولیٹکل انتظامیہ، عمائدین اور طالبان کے مابین جرگہ ہوا ۔ جرگے میں طالبان نے انتظامیہ و عمائدین کو یقین دلایا ہے کہ اب وہ سرکاری اداروں اور اہلکاروں کو نقصان نہیں پہنچائیں گے جبکہ امن کے قیام کیلئے حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے۔ جرگے میں امن کیلئے کوششیں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔بونیر میں پولیس موبائل پر حملے میں ایک اہلکار جاں بحق ہوگیا۔ ادھر پشاور کے نواحی علاقے چمکنی میں افغانستان میں نیٹو فورسز کو تیل سپلائی کرنیوالے سپین زرآئل ڈپو پر نامعلوم افراد کے حملے کے
نتیجے میں 14 آئل ٹینکر مکمل طور پر جل گئے۔ دوسری جانب طالبان نے بونیر کے بعد شانگلہ پر بھی کنٹرول حاصل کر لیا، جدید اسلحے سے لیس 30سے زائد مسلح طالبان شانگلہ کی تحصیل پورن میں داخل ہو گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق مسلح طالبان نے بازار لوچ میں گشت شروع کرکے پولیس چیک پوسٹوں پر قبضہ کر لیا ہے جس سے علاقے میں خوف و ہراس پیدا ہو گیا۔ ذرائع کے مطابق مارگلہ کی پہاڑیوں کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور مارگلہ کی پہاڑیوں پر فوج تعینات اور واک تھرو گیٹ نصب کیے جائیں گے،سیکورٹی کیلئے اسکاؤٹس کو بھی طلب کرلیا گیا ہے جبکہ دارلحکومت کے اعلی انتظامی اور پولیس افسران نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا اسلام آباد پر قبضے کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا، سیکورٹی اداروں کے اہلکار طالبان کے کسی بھی اقدام کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ادھر اورکزئی میں سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے نتیجے میں 11جنگجو
مارے گئے۔ تفصیلات کے مطابق تحریک طالبان بونیر نے حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون، شہری علاقوں میں اسلحہ کی غیر ضروری نمائش، سرکاری اداروں میں مداخلت نہ کرنے ، سرکاری اہلکاروں کے خلاف کارروائی نہ کرنے، این جی اوز کو نقصان نہ پہنچانے اور ان کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہ کرنے کا کا اعلان کر دیا۔ ڈگر کے علاقے میں جمعرات کو قومی جرگہ بونیر اور طالبان قیادت کے درمیان گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جس میں عوامی نمائندوں، ضلعی انتظامیہ اور مذہبی جماعتوں کے راہنماؤں نے شرکت کی۔ اس موقع پر طالبان کمانڈر مفتی بشیر نے کہا کہ ہمارا مقصد عوام کو سستا انصاف فراہم کرنا اور دین الٰہی کی سربلندی اور علاقے سے غیر شرعی رسومات ، ظلم اور جرائم کا خاتمہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بونیر کے عوام کے اصرار پر غیر سرکاری تنظیموں کیخلاف مزید کاروائی نہیں کی جائیگی ۔

خبر کا کوڈ : 3553
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش