0
Friday 23 May 2014 14:14

شیعہ نسل کشی کیخلاف آج نمائش چورنگی پر علامتی احتجاجی دھرنا دینگے، ایم ڈبلیو ایم کراچی

شیعہ نسل کشی کیخلاف آج نمائش چورنگی پر علامتی احتجاجی دھرنا دینگے، ایم ڈبلیو ایم کراچی
اسلام ٹائمز۔ کراچی سمیت پاکستان بھر میں جاری شیعہ نسل کشی کی مذمت کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کراچی نے نمائش چورنگی پر احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا ہے، ایم ڈبلیو ایم کی قیادت نے نااہل وفاقی و صوبائی حکومتوں اور ان ریاستی عناصر کو شیعہ نسل کشی سمیت ملک بھر میں دہشت گردی کا ذمہ دار بھی قرار دیا جو ان کے مطابق کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔ پاک محرم ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے رہنما حجت الاسلام علامہ باقر زیدی نے کہا کہ یوم احتجاج و یوم مذمت کی مناسبت سے جمعہ کے روز مختلف عوامی مقامات پر ریلیاں جبکہ نمائش چورنگی پر احتجاجی علامتی دھرنا ہوگا۔ مجلس وحدت مسلمین کے قائد علامہ ناصر عباس جعفری کے اعلان کے مطابق شیعہ نسل کشی کے خلاف عوام ان میں بھرپور شرکت کریں گے اور قائدین ان اجتماعات سے خطاب فرمائیں گے۔ علامہ مبشر حسن، علی حسین نقوی اور مولانا علی انور جعفری کے ہمراہ صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال ستمبر کے مہینے میں وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے کراچی میں بیٹھ کر ایک رسمی اعلان کے ذریعے کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا اور وزیراعلٰی سندھ قائم علی شاہ کو اس آپریشن کا کیپٹن بنایا، لیکن ٹارگٹڈ آپریشن کے آٹھ مہینوں میں بھی کراچی میں ناامنی کا راج رہا، دہشت گرد، ٹارگٹ کلرز، جرائم پیشہ افراد اور خاص طور پر کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولے بے جرم و بےخطا پاکستانی شہریوں کا قتل عام کرتے رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آپریشن تو اپنا ٹارگٹ کرنے میں مکمل ناکام رہا اور دہشت گرد چن چن کر شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کرتے رہے اور تا حال کر رہے ہیں۔ ان 8 مہینوں میں آج تک 120 سے زائد شیعہ مسلمان ہدف بنا کر شہید کئے جاچکے ہیں۔ ان شہداء میں شیعہ علماء و ذاکرین، ڈاکٹرز، انجینئرز، وکلاء، سرکاری افسران، معلمین اور تاجر سبھی شامل ہیں۔ خاص طور سے کاروباری حضرات اب کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں کا نیا ہدف ہیں۔ یہ رجحان پاکستان کی اقتصادی شہہ رگ کراچی کے کئی خاندانوں کی اقتصادی نسل کشی کے بھی مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک جانب شیعہ مسلمانوں کو دہشت گردی کا خاص طور سے ہدف بنانے والے دہشت گرد ہیں اور دوسری جانب ایک نااہل و ناکام حکومت ہے، جس کی بنیادی آئینی ذمہ داری میں شہریوں کے جان و مال کی حفاظت بھی ایک اہم فریضے کے طور پر شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف نے کراچی میں امن و امان پر ایک اعلٰی سطحی اجلاس منعقد کیا، لیکن افسوس صد افسوس کہ اس اجلاس میں شیعہ مسلمانوں کی نمائندہ کسی جماعت یا رہنما کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔ دہشت گردی کے شکار شیعہ مسلمانوں کو اس اجلاس میں نہ بلا کر وزیراعظم میاں نواز شریف نے سعودی نمک خوار ہونے کا ثبوت دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ شیعہ مسلمانوں کو امن و امان کے اجلاس میں شرکت کی دعوت نہ دے کر نواز لیگی حکومت نے قوم کو واضح پیغام دیا کہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ ہیں، وہ ان دہشت گردوں کے خلاف فوجی آپریشن کے بجائے ان سے مذاکرات کرکے ان کی شرائط مان کر انہیں دوبارہ پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیلنے کا ایک اور موقع دینا چاہتے تھے۔ امن کے نام پر وہ دہشت گردوں کو دہشت گردی کا ایک اور چانس دینا چاہتے ہیں لیکن نواز لیگی وفاقی اور صوبائی حکومتیں، خیبر پختونخواہ کی تحریک انصاف حکومت اور سندھ کی پی پی پی حکومت کو ہم تاریخ کا یہ سبق پڑھ کر سنا دیتے ہیں اور یہی پیغام ریاستی اداروں کے لئے بھی ہے کہ ان دہشت گردوں سے چشم پوشی کرنا یا ان کی سرپرستی کرنا جو پاکستان کے باوفا اور غیرت مند شہریوں کے دامن میں آگ لگا رہے ہیں، وہ یہ یاد رکھیں کہ یہ آگ ان کے گھروں تک بھی پہنچے گی، ماضی قریب میں بھی ایسی کئی مثالیں موجود ہیں لیکن تاریخ سے سبق سیکھنے والے بہت کم لوگ ہیں، بے نظیر بھٹو بھی انہی دہشت گردوں کے ہاتھوں قتل ہوئیں، مفتی حسن جان دیوبندی کو بھی ان دہشت گردوں نے دائرہ اسلام سے خارج قرار دے کر قتل کیا۔ انہوں نے بشیر بلور کو بھی نہیں بخشا، مجلس وحدت مسلمین کی قیادت یہ سمجھتی ہے کہ ذاتی مفادات کی خاطر ملک دشمنوں اور انسانیت دشمنوں کی سرپرستی کرنے کی جو مذموم پالیسی حکمرانوں نے اختیار کر رکھی ہے، اس سے ملکی سالمیت اور سلامتی داؤ پر لگ چکی ہے، سندھ حکومت کا سربراہ ایک نااہل شخص ہے اور بدقسمتی سے وہی نااہل شخص ہی وزیر داخلہ بھی ہے۔

علامہ باقر زیدی نے مطالبہ کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنی اس روش کو ترک کریں، جس کے تحت دہشت گروں کو قوت اور طاقت مل رہی ہے، وہ کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کریں اور انہیں کسی بھی بہانے سے اجتماع کرنے کی اجازت نہ دیں، ذرائع ابلاغ ان کا بائیکاٹ کریں، نااہل حکمران تبدیل کرکے اہل افراد کی تقرری عمل میں لائی جائے، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کسی غیر جمہوری طریقے سے نااہل حکمرانوں کی تبدیلی چاہتے ہیں، یا تو یہ حکمران آئینی ذمہ داری نبھاتے ہوئے دہشت گردوں کو کچل کر رکھ دیں تاکہ ان کی اہلیت ثابت ہو ورنہ ہمارا مطالبہ یہی ہے کہ مطلوبہ آئینی اہلیت کے حامل افراد یہ ذمہ داریاں سنبھالیں، ملک بھر اور خاص طور پر کراچی میں جاری شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی نے ہمارے قلوب کو رنجیدہ و غمزدہ کر دیا ہے، شہداء کے ورثاء ہماری جانب امید افزا نظروں سے دیکھتے ہیں، شہدائے اسلام ناب محمدی کے مقدس لہو سے وفاداری کا تقاضا ہے کہ ان کے قاتل کالعدم یزیدی تکفیری دہشت گرد ٹولوں اور ان کے سرپرست نااہل حکمرانوں کی مذمت کی جائے اور ان کے خلاف ملک گیر احتجاج کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 385402
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش