0
Monday 31 Dec 2012 20:00
تشیع کو ظلم کیخلاف آواز بلند کرنیکی سزاء دی جا رہی ہے

سانحہ مستونگ، شیعہ علماء کونسل کا جمعتہ المبارک کو ملک گیر احتجاج کا اعلان

سانحہ مستونگ، شیعہ علماء کونسل کا جمعتہ المبارک کو ملک گیر احتجاج کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے سانحہ مستونگ پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے واقعہ کیخلاف جمعتہ المبارک کو ملک گیر یوم احتجاج منانے کا اعلان کیا۔ یہ اعلان انہوں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایس یو سی خیبر پختونخوا کے سربراہ علامہ محمد رمضان توقیر اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات زاہد علی اخونزادہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، وکلاء، ججز، سکیورٹی اہلکار، سبزی فروش بلکہ ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جار ہا ہے۔ انہوں نے پشاور سے اغواء ہونے والے 21 لیویز اہلکاروں اور سینئر صوبائی وزیر بشیر احمد کے قتل کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں کوئی بھی محفوظ نہیں۔ ہمارے دیوبندی بھائیوں کی مساجد کو بھی دہشتگردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور بریلوی برادران کی مساجد پر بھی خودکش حملے کئے جاتے ہیں۔ جب تک دہشتگردوں کے سرپرستوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جاتا، دہشتگردی ختم نہیں ہوگی۔ عدلیہ کو بھی اس حوالے سے اپنا کردار فوری طور پر ادا کرنا ہوگا۔ 

انہوں نے سزائے موت کے قانون کو ختم کرنے کی کوششوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر دہشتگردوں کی سزائے موت پر عملدآمد کو روکا گیا تو دہشتگردی کبھی ختم نہیں ہوگی۔ ملک کی بقاء کیلئے دہشتگردوں کو کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا۔ علامہ عارف واحدی نے مزید کہا کہ ہم سانحہ مستونگ پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کی جانب سے نوٹس لینے پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، لیکن اس سانحہ سمیت دہشتگردی کے دیگر واقعات پر عدلیہ سمیت دیگر ریاستی اداروں کو بھی نوٹس لینا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس افسوسناک ترین سانحہ کیخلاف جمعتہ المبارک کو ملک کے کونے کونے حتیٰ کہ قصبوں اور دیہات تک میں احتجاجی مظاہرے ہوں گے اور ریلیاں نکالی جائیں گی۔ ملک میں اہل تشیع کو ظلم کیخلاف آواز بلند کرنے کی سزاء دی جا رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ لال مسجد کی طرح سانحہ مستونگ، چلاس، لولو سر، ڈی آئی خان اور راولپنڈی میں پیش آنے والے واقعات پر بھی عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے اور دہشتگردوں کی سازش کو بے نقاب کیا جائے۔ 

انہوں نے کہا کہ دہشتگردی ملک کی جڑوں کو کھوکھلا کر رہی ہے۔ پاکستان کو بنانے میں ہمارا بہت بڑا کردار تھا، شیعہ قوم محب وطن ہے، لیکن اگر اس نے اسلحہ اٹھایا لیا تو گھر گھر اور گلی گلی لڑائی ہوگی، انہوں نے کہا کہ ہم اتحاد بین المسلمین کے داعی ہیں اور ہمیشہ اس کے فروغ کیلئے کام کیا، لیکن اتحاد کا نعرہ ہم نے کسی کمزوری کے تحت نہیں لگایا، بلکہ قرآن کے احکامات کی روشنی میں اس نعرے کو عملی جامہ پہنایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں تمام مکاتب فکر کے جید علماء متحد ہیں، تاہم ایک مخصوص گروہ جو فرقہ وارانہ ذہنیت رکھتا ہے وہ مسلمانوں کیخلاف سازشیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی دھرنے نے ثابت کر دیا کہ ہم احتجاج کے ذریعے اپنے مطالبات منوا سکتے ہیں، لہذا ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر دہشتگردی پر قابو پایا جائے اور پاکستان کے عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
 
انہوں نے میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ امن و مان کے قیام اور وحدت کی فضاء بنانے میں میڈیا اہم رول ادا کرسکتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احتجاج عوام کا آئینی اور قانونی حق ہے، ہم وہ حق استعمال کریں گے، اگر حکومت سکیورٹی فراہم نہیں کرسکتی تو بتا دے، ہم اپنی حفاظت خود کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مکاتب فکر کا مسئلہ نہیں بلکہ بعض قوتوں کے آلہ کار مسلمانوں کے مابین اختلاف ڈالنے کی کوششیں کرتے ہیں، لیکن انہیں ہمیشہ کی طرح ناکامی ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 226859
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش